ہم روس کے ساتھ مستقبل میں اپنے احتمالی تعاون پر نظر ثانی کریں گے۔ جان کربی

جھڑپوں کے سدباب کے سمجھوتے کی نہایت بُری شکل میں  خلاف ورزی کے بعد ہم روس کے ساتھ مستقبل میں اپنے احتمالی تعاون کا دوبارہ سے جائزہ لیں گے۔ جان کربی

573464
ہم روس کے ساتھ مستقبل میں اپنے احتمالی تعاون پر نظر ثانی کریں گے۔ جان کربی

شام میں انتظامی فورسز اور روس  کے جیٹ طیاروں کے ٹرکوں پر فائرنگ کرنے کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

فضائی حملے میں دمشق کے جوار میں ایک امدادی ڈپو کے پاس پارک کئے ہوئے 31 ٹرکوں  میں سے 18 کو ہدف بنایا جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور کثیر تعداد میں زخمی   ہو گئے ہیں۔

ہلاک ہونے والوں میں شامی ہلال احمر کے اہلکار بھی شامل ہیں۔

عینی شاہدوں کے مطابق جیٹ طیاروں سے 5 میزائل فائر کئے گئے جو  ٹرکوں اور ڈپو  پر گرے ۔

انتظامیہ کی طرف سے موضوع سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا تاہم  حملے کا شامی فوج کی طرف سے، 12 ستمبر کو نافذ العمل ہونے والے، فائر بندی کے سمجھوتے کے خاتمے کا اعلان  کئے جانے سے فوراً بعد ہونا مرکز توجہ بنا ہے۔

حملے کے بعد امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان جان کربی نے جاری کردہ  تحریری بیان  میں کہا ہے کہ "جھڑپوں کے سدباب کے سمجھوتے کی نہایت بُری شکل میں  خلاف ورزی کے بعد ہم روس کے ساتھ مستقبل میں اپنے احتمالی تعاون کا دوبارہ سے جائزہ لیں گے"۔

اقوام متحدہ کے انسانی امور کے ذمہ دار نائب سیکرٹری جنرل  اور ہنگامی حالات کے کوآرڈینیٹر سٹیفن او برین نے کہا ہے کہ شامی ہلال احمر کے کانوائے پر حملے نے انہیں دہشت میں مبتلا کر دیا ہے اور اگر یہ مذموم حملہ قصداً کیا گیا ہے تو یہ ایک جنگی جرم ہے۔

سٹیفن او برین نے حملے سے متعلق غیر جانبدارانہ  تحقیقات  کا آغاز کروانے کی بھی اپیل کی ہے۔



متعللقہ خبریں