شامی اقتدار امن نہیں بلکہ بندوق کی نوک پرمسئلے کا حل چاہتا ہے:مخالفین

شامی حکومت نے جنیوا میں ہونے والے مذاکرات میں اس تجویز کو رد کر دیا ہے جس میں صدر اسد نے کہا ہےکہ مخالفین اگر چاہیں تو ان کی زیر قیادت حکومت میں شامل ہو سکتے ہیں

471989
شامی اقتدار امن نہیں بلکہ بندوق کی نوک پرمسئلے کا حل چاہتا ہے:مخالفین

شامی حکومت نے جنیوا میں ہونے والے مذاکرات میں تجویز پیش کی ہے کہ اقوام متحدہ سیاسی تبدیلی کےلیے شام کے صدر بشار الاسد اور ان کے تین ماتحتوں کو عہدوں پر برقرار رکھنے میں مدد کرے۔

شامی مخالفین کی طرف سے فراہم کردہ اطلاعات کے مطابق ، یہ تجویز شام کے اقوام متحدہ میں متعین مندوب بشار الجعفری کی طرف سے شامی امور کے خصوصی ایلچی اسٹیفن دی مستورا کو پیش کی گئی ۔

علاوہ ازیں اس تجویز میں مخالفین کو بھی یہ پیشکش کی گئی ہے کہ اگر وہ چاہیں تو صدر اسد کی قیادت میں بننے والی نئی حکومت میں شامل ہوسکتے ہیں۔

ان تجاویز کو مستورا نے شامیمخالفین کی مذاکراتی کمیٹی کے سامنے رکھا جسے اُس نے مسترد کر دیا ۔

مخالفین کے وفد میں شامل اسد ال زوبی نے کہا کہ شامی اقتدار، مذاکرات سے نہیں بلکہ فوجی طاقت سے اس مسئلے کا حل چاہتا ہے۔

دوسری جانب روسی وزیر خارجہ سرگی لیوروف اور امریکی سیکریٹری خارجہ جان کیری نے ٹیلیفون پر شام کی صورت پر بات چیت کی جس میں کیری نے روس سے مطالبہ کیا کہ وہ شام اقتدار کو فائر بندی کا احترام کرنے کی تلقین کرے۔



متعللقہ خبریں