یمن میں فائر بندی پر کل رات سے اطلاق
دارالحکومت صناء میں سائرن کی آوازیں ایک طویل عرصے کے بعد پہلی بار نہ سنائی دیں
یمن میں حوثیوں اور صدر منصور حادی کی حامی قوتوں کے درمیان فائر بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کل نصف شب سے شروع ہو گیا ہے تو بھی جگہ جگہ پر ہونے والی جھڑپوں میں 20 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں۔
بروز بدھ طرفین کی جانب سے اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی کی طرف سے تجویز کردہ فائر بندی کو قبول کرنے کا اعلان یمنی شہریوں کے لیے امید کی کرن ثابت ہوا ہے۔
دارالحکومت صناء میں سائرن کی آوازیں ایک طویل عرصے کے بعد پہلی بار نہ سنائی دیں۔
تا ہم شہر کے ارد گرد کے علاقے میں جھڑپیں جاری ہیں۔
شہر کے شمال میں واقع الا ماتون میں حوثیوں اور صدر منصور حادی کی قوتوں کے درمیان جھڑپ میں 20 سے زائد افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے۔
طائز شہر اور بیدا علاقوں میں بھی جھڑ پیں جاری ہیں۔ عرب اتحادی طیارے حوثی ٹھکانوں پر بمباری کر رہے ہیں۔
صدر حادی نے فائر بندی سے قبل سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کو جاتے ہوئے اپنے مشیروں سے تازہ صورتحال کے حوالے سے معلومات حاصل کی ہیں۔
دریں اثناء طرفین 18 اپریل کو کویت میں امن مذاکرات کے آغاز کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔