ترکی میں پنا گزینوں کی تعداد دو ملین سے تجاوز کرگئی
مسلح افواج کے اعداد و شمار کے مطابق ترکی میں ماہ مئی سے سرحد سے غیر قانونی طور پر داخل ہونے والے 50 ہزار باشندوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے جن میں30 ہزار کا تعلق شام سے بتایا جاتا ہے۔ تین لاکھ شامی باشندوں کو 25 مختلف کیمپوں میں رکھا گیا ہے
خانہ جنگی کی وجہ سے اپنے ملک کو ترک کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر ترکی میں پناہ لینے والی شامی باشندوں کی تعداد 2 ملین سے تجاویز کر گئی ہے۔
مسلح افواج کے اعداد و شمار کے مطابق ترکی میں ماہ مئی سے سرحد سے غیر قانونی طور پر داخل ہونے والے 50 ہزار باشندوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے جن میں30 ہزار کا تعلق شام سے بتایا جاتا ہے۔
تین لاکھ شامی باشندوں کو 25 مختلف کیمپوں میں رکھا گیا ہے۔
متحدہ امریکہ میں آباد ہونے والے شامی باشندوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ ہے۔
یونان اور یورپ میں آباد ہونے کے خواہاں شامی باشندوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے مہاجرین سے متعلق ہائی کمیشن کے اعداد وشمار کے مطابق یونان میں اس سال کے پہلے چھ ماہ میں آنے والے پنا گزینوں کی تعداد 77 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جن میں سے ساٹھ فیصد کا تعلق شام سے ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق اس سال یورپ جانے کے خواں افراد میں سے ایک ہزار نو سے بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔
یہ تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں دو گنا زیادہ ہے۔