شام اور عراق میں جھڑپیں جاری

دہشت گرد تنظیم داعش، عراق اور شام کا مشترکہ مسئلہ

140259
شام اور عراق میں جھڑپیں جاری

شام اور عراق میں جھڑپیں جاری ہیں۔

ایک طرف دہشت گرد تنظیم داعش، عراق اور شام کا مشترکہ مسئلہ بن گئی ہے تو دوسری طرف شام میں اسد انتظامیہ کا مسئلہ جاری ہے۔
شام میں دیر الزور کے فوجی ائیر پورٹ کا کنٹرول سنبھالنے کے لئے اسد فورسز اور داعش کے درمیان جھڑپ ہوئی جس میں اسد فورسز نے داعش کے عسکریت پسندوں کو پس قدمی کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
عراق میں شعیہ فرقے کی اربائن کی تقریبات کے دوران بھی داعش کے حملوں کا سدباب کرنے کے لئے نہایت درجے پر سکیورٹی تدابیر اختیار کی گئی ہیں۔
داعش کے خلاف بین الاقوامی کولیشن کے ساتھ تعاون کی وجہ سے سعودی عرب بھی داعش کی انتقامی فہرست میں شامل ہے اور ملک میں متعصب گروپوں کے ساتھ منسلک 135 افراد کو گرفتار کر لیا گیاہے۔
عراق کے وزیر خارجہ ابراہیم جعفری اور اسد انتظامیہ کے وزیر خارجہ ولید معلم داعش کے خطرے پر بات چیت کرنے کے لئے آج تہران میں اپنے ہم منصب محمد جواد ظریف کے ساتھ ملاقات کریں گے۔
دوسری طرف شام میں داعش کے خطرے کے ساتھ ساتھ اسد انتظامیہ کا قتل عام بھی جاری ہے۔
شامی فوج کئی ہفتوں سے مخالفین کے زیر کنٹرول علاقے حلب اور اس کے جوار میں بمباری جاری رکھے ہوئے ہیں۔
مخالفین کے لیڈر آئندہ ہفتوں میں غازی آنتپ میں اقوام متحدہ کے شام کے لئے نمائندہ خصوصی سٹیفن ڈی میستورا کے ساتھ فائر بندی کے بل کے بارے میں بات چیت کریں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل میستورا کی طرف سے تیار کردہ ایک بل کو مخالفین نے رد کر دیا تھا۔
اسد انتظامیہ کا منظور کردہ مخالف لیڈروں کا ایک گروپ ہفتہ بھر ماسکو میں روسی حکام کے ساتھ ایک حل پلان پر بات چیت کرے گا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں