عراق میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے قیدیوں کا قتل

انسانی حقوق کی غیر سرکاری تنظیم ’’ہیومن رائٹس واچ‘‘ کے مطابق عراقی سیکورٹی فورسز اور حکومت سے منسلک ملیشیا نے 9 جولائی سے اب تک ملک کے چھ شہروں اور دیہاتوں میں255 سنی قیدیوں کو قتل کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ کاروائی دولت اسلامیہ عراق و شام تنظیم ( داعش) کے شیعہ مسلمانوں پر حملوں کا ردعمل تھا

127739
عراق میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے قیدیوں کا قتل

عراق میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے قیدیوں کو قتل کردیا گیا۔
انسانی حقوق کی غیر سرکاری تنظیم ’’ہیومن رائٹس واچ‘‘ کے مطابق عراقی سیکورٹی فورسز اور حکومت سے منسلک ملیشیا نے 9 جولائی سے اب تک ملک کے چھ شہروں اور دیہاتوں میں255 سنی قیدیوں کو قتل کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ کاروائی دولت اسلامیہ عراق و شام تنظیم ( داعش) کے شیعہ مسلمانوں پر حملوں کا ردعمل تھا۔ تنظیم کے مطابق مرنے والے بیشتر سنی مسلمان اور ان میں کم از کم آٹھ، 18 سال سے کم عمر کے نوجوان تھے۔
تنظیم کے مشرق وسطیٰ کے لیے ڈپٹی ڈائریکٹر جوئے اسٹرک کا کہنا تھا کہ’’قیدیوں کا قتل عالمی قوانین کی وحشیانہ خلاف ورزی ہے۔ جیسا کہ دنیا بھر نے داعش کے ظالمانہ اقدام کی مذمت کی، حکومت اور ان کی حمایتی فورسز کی طرف سے فرقہ واریت کی بنیاد پر قتل عام پر آنکھیں بند نہیں کی جانی چاہییں۔‘‘
ہیومن رائٹس واچ نے عراق میں جاری لڑائی کے دوران قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کے حقائق جاننے اور ذمہ داروں کی نشاندہی کے لیے تحقیقات شروع کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
قیدیوں کی ہلاکت کے پانچ واقعات تنظیم کے مطابق 9 اور 21 جون کو شمالی صوبہ نینوا، مشرقی صوبہ دیالا اور مغربی صوبہ انبار میں پیش آئے جن میں عینی شاہدین اور سرکاری عہدیداروں کے بقول فوجیوں اور حکومت نواز شیعہ ملیشیا نے گولیاں مار کر قیدیوں کو قتل کیا۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں