عالمی ذرائع ابلاغ

25.10.17

834101
عالمی ذرائع ابلاغ

سامعین!  عالمی اخبارات میں  ترکی سے متعلقہ خبروں اور تبصروں کے ساتھ پیش خدمت ہیں۔

امریکی اسوسیئٹیڈ پریس خبر ایجنسی   کا کہنا ہے کہ "ترکی نے عدلیب آپریشن  کے  پایہ تکمیل کو پہنچنے کے قریب ہونے کا اعلان کیا ہے۔"

اخبار لکھتا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان  نے شامی علاقے  عدلیب میں  کشیدگی میں گراوٹ لانے    والے علاقت پر عمل  درآمد کے ہدف کا  بڑی حد تک پالیا گیا ہے۔  قومی  اسمبلی میں  اپنی سیاسی جماعت کے پارلیمانی گروپ سے خطاب کرنے والے  جناب ایردوان نے   بتایا ہے کہ اب کے بعد  کا  ہدف دہشت گرد تنظیم   PKK کے شام میں بازو پی وائے ڈی  کے  زیر کنٹرول ہونے والا علاقہ  آفرین ہو گا۔  جس حوالے سے انہوں نے  کہا کہ اس معاملے میں کسی قسم کی رعائت سے کام نہیں  لیا جائیگا اور جیسا کہ میں   نے  پہلے بھی  واضح کیا تھا کہ  ہم کسی ایک رات کو اس علاقے پر حملہ کر سکتے ہیں۔

یونانی روزنامہ  الیف تھیروس  تیپوس نے  "کوچیا س   کے ترکی میں مذاکرات" کے عنوان  کے تحت    لکھتا ہے کہ یونانی وزیر خارجہ نکوس  کوچیاس نے پیر کو  ترکی کا دورہ کیا۔  ترک وزیر خارجہ میولود چاوش اولو کی سرکاری دعوت پر سر انجام پانے والے اس دورے میں کوچیاس کو صدر رجب طیب ایردوان نے   بھی شرف ملاقات بخشا۔  اخبار نے یاد دہانی کرائی ہے کہ اس سے  قبل  ترک وزیر اعظم بن علی یلدرم نے ماہ جون میں  یونان کا دورہ کیا تھا۔

ایرانی   پارس ٹوڈے  ریڈیو و ویب سائٹ    نے اطلاع دی ہے کہ  صدر ایردوان نے قطری وزیر خارجہ  کو شرف ملاقات بخشا ہے۔ 

اخبار کے مطابق  صدر ِ ترکی نے قطری  وزیر خارجہ  شیخ محمد بن  عبدالرحمان الا ثانی سے  صدارتی محل میں  ملاقات کی جس دوران  دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کے فروغ  کا معاملہ زیر غور آیا۔  دریں  اثناء ترکی اور قطر نے وزراء کی سطج  پر  حکمت عملی اعلی سطحی کمیٹی کا بھی اجلاس منعقد کیا۔  جس کی صدارت  ترک اور قطری وزراء خارجہ نے مشترکہ طور پر کی ۔

روسی اخبار  نزا وسی مایا  نے  لکھا ہے کہ نوواک نے ٹرکش اسٹریم قدرتی گیس پائپ لائن  کے مستقبل پر  اظہار خیال کیا ہے۔

روسی وزیر توانائی الیگزنڈر نوواک   کا کہنا ہے کہ 'ٹرکش سٹریم' قدرتی گیس پائپ لائن   منصوبے   کے دائرہ کار دو طرفہ طور پر 370 کلو میٹر  تک پائپ لائن بچھا دی گئی ہے۔  اب مستقبل  قریب کے اندر  خشکی کے حصے   پر پائپ  بچھانے کے کام  کے لیے   معاہدہ  طے کرنا ہو گا۔ بین الاحکومتی   مذاکرات  کے عین  مطابق  پائپ لائن کی گزرگاہ کا تعین کر لیا گیا ہے،  دسمبر 2019 تک اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچانا لازمی  ہے۔



متعللقہ خبریں