عالمی ذرائع ابلاغ17۔06۔07

عالمی ذرائع ابلاغ17۔06۔07

747494
عالمی ذرائع ابلاغ17۔06۔07

جاپانی خبر ایجنسی کویوڈا  نے ترکی کے بارے میں اپنی خبر میں صدر رجب طیب ایردوان کے بیان کو جگہ دیتے دی ہے ۔ صدر ایردوان نے کہا  ہے کہ سعودی عرب اور مصر جیسے ممالک کی طرف سے 5 جون کو قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات کو منقطع کرنے کے فیصلے کو ہم قبول نہیں کرتے ہیں   اور ان پابندیوں کی مذمت کرتے ہیں ۔  ان پابندیوں سے علاقے کے کسی بھی ملک کو فائدہ نہیں پہنچے گا۔  ترکی حالات میں  نرمی پیدا کرنے اور ثالثی کا کردار ادا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے ۔ انھوں نےاس سلسلے میں سعودی عرب ،بحرین، قطر اور کویت جیسے ممالک کے سربراہان کیساتھ ٹیلیفون پر بات چیت کی  اور مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا  ہے ۔

   وزیر اعظم بن علی یلدرم نے  انصاف و  ترقی پارٹی کے  پارلیمانی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے راقہ کاروائی پر اظہار خیال کرتے ہوئے   علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم پی کے کے کی شام میں شاخ  پی وائے جی اور وائے پی جی  کو شامل کرتے ہوئے آزاد ڈیموکریٹک قوتوں کیساتھ مل کر راقہ میں جو کاروائی شروع کی ہے اس پر کڑی تنقید کی ۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ اور یورپی یونین کا یہ فیصلہ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف  مشترکہ جدوجہد کی نفی کرتا ہے  ۔راقہ یا علاقے کے کسی بھی مقام پر اگر  ہماری سلامتی کو خطرات لاحق ہوئے تو  ہم منہ توڑ جواب دیں گے ۔

 برطانوی اخبار دی ٹائمز  نے ترکی سے متعلق اپنی خبر میں اس طرف توجہ دلائی ہے کہ ترکی نے دہشت گرد تنظیم فیتو کے سرغنہ فتح اللہ گولین سمیت 130 مفرور شہریوں کو ملک واپس آنے  کے احکامات جاری کیے ہیں ۔ مفرور افراد کی لسٹ میں 15 جولائی کی ناکام بغاوت کے ذمہ دار اور 1999  سےامریکہ میں مقیم دہشت گرد تنظیم فیتو کے سرغنہ فتح اللہ گولین بھی شامل ہیں ۔ حکومت نے  ان 130 افراد کو وطن واپس آنے کے لیے تین ماہ کی مہلت دی ہے ۔ ان افراد پر دہشت گردی  میں ملوث ہونے  اور حکومت کا تختہ الٹانے کی کوشش کرنے   جیسے الزامات عائد ہیں ۔

ایرانی خبر ایجنسی فارس   کی خبر کے مطابق   ترکی میں شامی طالب علموں کی تعداد ایک فیصد ہے ۔ وزیر تعلیم عصمت یلماز نے بتایا ہے کہ ترکی  کے  پرائمری اور مڈل اسکولوں میں تقریباً 17 میلین طالب علم   زیر تعلیم ہیں   جن میں سے ایک لاکھ انہتر ہزار  شامی طالب علم  ہیں وقتی طور پر قائم  تعلیمی مراکز میں  شامی طالب علموں کی تعداد  دو لاکھ 94 ہزار 112  ہے  ۔یہاں پر شامی  طالب  علم اپنی مادری   زبان اور شامی نصاب کے مطابق تعلیم حاصل کرتے ہیں ۔اس کے علاوہ انھیں ہفتے میں 15 گھنٹے ترکی زبان  بھی پڑھائی جاتی ہے ۔ شامی طالب علموں کو مرحلہ در مرحلہ سرکاری اسکولوں میں ٹرنسفر کیا جائے گا ۔



متعللقہ خبریں