عالمی ذرائع ابلاغ17۔01۔18

عالمی ذرائع ابلاغ17۔01۔18

654185
عالمی ذرائع ابلاغ17۔01۔18

 

جرمن اخبار دی زائٹنگ نے ترکی سے متعلق اپنی خبر میں بتایا ہے کہ ترکی کی قومی اسمبلی میں آج آئینی ترامیم  کے بل پر رائے دہی کا دوسرا دور  شروع ہو گیا ہے ۔  اگر رائے دہی کے دوران بل کو منظور کر لیا گیا تو ہفتے کے روزپورے بل  کو رائے دہی کے لیے پیش کیا جائے گا ۔  18 شقوں پر مبنی   نئی ترامیم کے تحت پارلیمانی نمائندہ منتخب ہونے کی عمر کو 25 سال  سے کم کر کے18 سال کر دیا  جائے گا اور پارلیمانی نمائندوں کی تعداد کو 550 سے بڑھا کر 600 کر دیا جائے گا ۔ترامیم کے بنیادی عنصر صدر، پارلیمنٹ اور حکومت کے مستقبل کے اختیارات  ہیں ۔آئینی ترمیم  کیساتھ انتظامیہ کے ملکی  نظام کو دواداروں کے بجائے ایک ادارے سے چلایا جائے گا ۔

برطانوی خبر ایجنسی رائٹرز نے" ایردوان کی  ترک لیرے کو مستحکم بنانے کی مہم جاری" عنوان کیساتھ  ترکی کی اقتصادی صورتحال کو جگہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ صدر ایردوان نے بینکنگ سیکٹر کو اپنے ہاتھ میں رکھنے والوں کو انتباہ کیا ہے کہ اگر  سرمایہ کاروں کو ضروری قرضہ نہ دیا گیا تو  انھیں جوابدہ ہونا پڑے گا  ۔تجارت کی حوصلہ افزائی اور اقتصادیات کو جانبر کرنے کے لیے کم سود کیساتھ قرضوں کی  فراہمی  کا دفاع کرنے والے ایردوان نے کہا کہ   اگرچہ مرکزی بینک  آزاد ہے لیکن اسے سود کی شرح کے بارے میں خبردار کیا جا سکتا ہے ۔ زر مبادلہ کی شرح میں اضافے کا کوئی منطقی جواب موجود نہیں ہے ۔ وزراء اور اقتصادی ماہرین متعدد بار یہ کہہ چکے ہیں کہ زرمبادلہ  کی شرح میں اضافہ  بیرونی طاقتوں کی ترکی کیخلاف کھیلی جانے والی چال ہے ۔

روسی ریڈیو اور خبر ایجنسی سپوٹنیک نے وزیر خارجہ مولود چاوش اولو کے قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں ہونے والے اجلاس سے متعلق بیان کو جگہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ  قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ  میں شام کے موضوع پر ہونے والے اجلاس میں امریکہ کی شرکت کے معاملے میں ترکی اور روس  ہم فکر ہیں ۔ آستانہ مذاکرات میں ترکی ،روس ،اقوم متحدہ اور امریکہ کی شرکت کی توقع کی جا رہی ہے ۔ انھوں نے کل انقرہ میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ   23 جنوری کو آستانہ مذاکرات کا انعقاد ہو گا ۔ان مذاکرات سے قبل ماہرین آستانہ میں جمع ہو کر صورتحال کا جائزہ لیں گے اور ترکی، روس اور ایران کے حکام بھی آپس میں ملاقاتیں کریں گے ۔

وزیر خارجہ چاوش اولو نے قطعی الفاظ میں یہ واضح  کیا  کہ پی کے کے کی شام میں شاخ پی وائے ڈی آستانہ اجلاس میں حصہ نہیں لے گی ۔ ہم ایک دہشت گرد تنظیم کیساتھ مذاکرات کی میز پر نہیں بیٹھ سکتے اور اس کی اجازت بھی نہیں دے سکتے ۔ روس بھی اس معاملے میں ہماری حساسیت سے بخوبی آگاہ ہے ۔

بوسنیا کے اخبار  نیزا وسنے   نو وینے نے  نائب وزیر اعظم نعمان قرتلمش کے بیان کو جگہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ استنبول کے ایک نائٹ کلب پر حملے جس میں 39 افراد ہلاک ہو گئے تھے کا ایک خفیہ ادارے کے ساتھ رابطہ موجود ہے ۔  حملہ آور نے پیشہ ورانہ مہارت کیساتھ اجتماعی قتل عام کیا ہے ۔ جہاں تک ہمارا خیال ہے رائنا نائٹ کلب پر حملہ صرف ایک دہشت گرد تنظیم کی کاروائی نہیں ہے ۔   دہشت گرد تنظیم داعش نے شام میں ترک مسلح افواج کی  داعش کیخلاف کاروائیوں  کے انتقام کے طور پر نائٹ کلب پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی ۔



متعللقہ خبریں