عالمی ذرائع ابلاغ 14۔10۔08

151001
عالمی ذرائع ابلاغ 14۔10۔08


جاپان کے اخبار" سانکی شین بن نے ترکی کی پالیسی بدل رہی ہے" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھاہے کہ ترکی امریکہ کی زیر قیادت مخلوط قوتوں کیساتھ مل کر دہشت گرد تنظیم داعش کیخلاف کاروائی میں حصہ لینے کے خواہشمند نظر آنے لگا ہے۔لیکن صدر رجب طیب ایردوان فوجی کاروائیوں میں حصہ لینے کے لیےشام میں پروازوں کے لیےایک ممنوعہ علاقہ تشکیل دینے اور شام کے شمال میں بفر زون تشکیل دینے کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں ۔وسیع پیمانے پر فوجی کاروائیوں کے تمام ممالک کیطرف قبول نہ کرسکنے کیوجہ سے ترکی کیساتھ معاہدہ کرنے میں کامیابی حاصل کرنے یا نہ کرنے کا معاملہ ابھی تک غیر یقینی ہے ۔
فرانسیسی خبر ایجنسی اے ایف پی نےترکی کے بارے میں اپنی خبر میں لکھا ہے کہ ترکی کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل نجدت اوزیل نے شام کی سرزمین میں موجود سلیمان شاہ مقبرے کے تحفظ پر مامور فوجی جوانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے جاری کردہ اپنے پیغام میں کہا کہ آپ تنہا نہیں ہیں آپ کو جب بھی ہماری ضرورت پڑی ہم فورا ً وہاں پہنچ جائیں گے۔صدر ایردوان نے بھی اس بات کی ضمانت دی تھی کہ اگر ہمارے فوجیوں کے علاقے پر حملہ کیا گیا تو ہمارا جواب واضح ہے ۔
برطانوی خبر ایجنسی رائیٹرز نے بھی صدر ایردوان کے بیان کو جگہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ صدارتی سسٹم اپنانے کے مقصد کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔2015 میں ہونے والے انتخابات کے بعد ہمارا اولین ہدف نئے آئین کی تیاری ہو گا ۔قومی اسمبلی میں موجود تمام سیاسی پارٹیوں کو مفروضوں سے کام لیے بغیر صلاح مشورے کیساتھ نیا آئین تیار کرنا ہو گا۔ترکی کے لیے مناسب ترین آئین تیار کرنے سے ترکی کو مزید مستحکم بنایا جاسکے گا ۔
ہسپانوی اخبار لو وانگارڈیہ نے ترکی کے بارے میں اپنی خبر میں لکھا ہے کہ اسوقت دنیا میں اسلحے کی برآمدات کرنے والے پہلے پانچ ممالک میں روس امریکہ چین فرانس اور برطانیہ شامل ہیں۔ ترکی آئندہ دس برسوں میں اسلحہ برآمد کرنے والا چھٹا ملک اور اسلحہ تیار کرنے والا دسواں ملک بننے کا خواہشمند ہے ۔انقرہ میں دفاعی مصنوعات کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دفاع اور ہوا بازی کی صنعت کی برآمد کندگان یونین کے سربراہ آرال علیش نے کہا کہ ترکی کے قیام کی 100سویں سالگرہ یعنی 2023 میں دفاعی صنعتی پیداوار کی برآمدات 25 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی ۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں