عالمی ذرائع ابلاغ 14۔9۔24

137253
عالمی ذرائع ابلاغ 14۔9۔24

اے ایف پی خبر ایجنسی کیمطابق صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش کیطر ف سے یرغمال بنائے جانے46ترک یرغمالیوں کو سفارتی مذاکرات کے بعد رہا کروا لیا گیا ہے ۔اس سے پہلے جدہ میں ہونے والے اجلاس میں ہم نے داعش کیخلاف اتحادی گروپ میں شامل ہونے سے انکار کردیا تھا کیونکہ ہم اپنے 46باشندوں کی زندگی کو خطرےمیں نہیں ڈالنا چاہتے تھے لیکن اب یرغمالی رہا ہو گئے ہیں اگر ہم سے اتحاد میں شامل ہونے کا مطالبہ کیا گیا تو ہم اسے قبول کر لیں گے ۔
رائٹرز خبر ایجنسی نے بھی یرغمالیوں کی رہائی کے بارے میں اپنی خبر میں لکھا ہے کہ ترکی کی خفیہ سروس کے حکام داعش کیطرف سے تین ماہ قبل یرغمال بنائے جانے والے 46 یرغمالیوں کو صحیح سلامت ترکی لے آئے ہیں ۔صدر رجب طیب ایردوان نے اس واقعے کو خفیہ نجات کاروائی قرار دیا ہے ۔انھوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی غرض سے نیو یارک روانگی سے قبل بیان دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سفارتی کامیابی ہے ۔ہم نے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے تاوان ادا نہیں کیا ہے ۔رائٹرز نے ترکی سے متعلق اپنی ایک دوسری خبر میں لکھا ہے کہ ترکی نے مشرق وسطی اور دنیا کے دیگر علاقوں میں پیش آنے والےبحرانوں پر غور کے لیے ترکی اور یورپی یونین کے درمیان مزید گہرا تعاون کرنے کی پالیسی اپنائی ہے ۔ ترکی نے یورپی یونین کی رکنیت کو جانبر کرنے کی غرض سے ایک نئےپروگرام کا اعلان کیا ہے۔ ترکی کی سٹریٹیجی کی وضاحت کرنے والے 12 صفحات پر مبنی دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ شام سے لیکر یوکرین اور مشرق وسطی سے لیکر شمالی افریقہ تک کے ممالک میں حالیہ کچھ عرصے میں ہونے والی تبدیلیاں ترکی اور یورپی یونین کے عالمی اور علاقائی خطرات کے خلاف مل جل کر جدوجہد کرنے کی ضرورت پر زور دیتی ہیں ۔ اس پروگرام پر ماہ نومبر سے عمل درآمد شروع ہو گا ۔اس پروگرام کے دائرہ کار میں سیاسی اصلاحاتی عمل اور شراکت حصہ داری عمل کے تحت سماجی اور اقتصادی تبدیلیاں کی جائیں گی اور یورپی یونین کیساتھ روابط کی حکمت عملی اپنائی جائے گی ۔
ہسپانوی اخبار لووان گارڈیا نے وزیر اعظم احمد داوداولو کےبیان کو جگہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ انھوں نے یونانی حکام سے 40 سال سے منقسم قبرص کو متحد کرنےکے لیے قبرص میں جاری مذاکرات کے عمل میں مزید حصہ لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔انھوں نے شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے ایک روزہ دورے کے دوران بیان دیتے ہوئے کہا کہ ترکی اور یونان کے حکام کے قبرص کے دورے انتہائی اہمیت کےحامل ہیں ۔انھوں نے یونانی حکام سے مذاکرات میں مزید فعال شرکت کرنے کی اپیل کی انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ سلسلہ مذاکرات کو کامیاب بنانے کے لیے طرفین نیک نیتی کا مظاہرہ کریں۔ آئیے پہلے ہم جنوبی قبرص اور اس کے بعد شمالی قبرص جا کر چائے پییں ۔
چین کی خبر ایجنسی شین ہو کی خبر کیمطابق وزیر اعظم احمد داود اولو نے ترکی کا دورہ کرنے والے مقدونیہ کے وزیراعظم گرو ایوسکی کیساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترکی اور مقدونیہ کے درمیان سیاسی تعلقات کو فروغ دینے کیساتھ ساتھ تجارتی تعلقات کو بھی مستحکم بنانے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم داود اولو نے کہا کہ مقدونیہ میں بسنے والے ترک دونوں ممالک کے مابین دوستی کا پل تشکیل دیتے ہیں ۔انھوں نے ترک آجروں سے مقدونیہ میں مزید سرمایہ کاری کرنے کی اپیل کی ۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں