عالمی ذرائع ابلاغ

عالمی ذرائع ابلاغ

75317
عالمی ذرائع ابلاغ

دی نیو یارک ٹائمز لکھتا ہے کہ ترکی کی صوما کان میں پیش آنے والے افسوسناک حادثے میں 301 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جس کیوجہ سے پورےترکی میں سوگ منایا جا رہا ہے ۔انٹر نیٹ پر بھی بے شمار انسانوں نے ترکوں کے دکھ درد میں حصہ لیا اور دعائیں کیں ۔
آذربائیجان کی میڈیا نے بھی کان میں پیش آنے والے حادثے کی خبروں کو وسیع جگہ دی ہے ۔روزنامہ شرق نے اس خبر کی یہ سرخی لگائی ہے " ترکی کی آہیں "جرمن اخبارا ت اور اے آر ڈی ٹیلیویژن نےبھی کان کے حادثے کی خبر دیتے ہوئے کان کنی کے بارے میں پروگرام پیش کیے ہیں اور یہ پیغام دیا ہے کہ جرمنی ترکی کی ہر ممکنہ امداد کے لیے تیار ہے ۔
جاپان اور چین نے صوما سانحے کے بعد صورتحال کا جائے حادثہ پر جائزہ لینے کے لیے اپنے صحافیوں کو ترکی بھیجا ہے ۔ان ممالک کی میڈیا نے بھی حادثے کی خبروں کو وسیع جگہ دیتے ہوئے ترکی کے دکھ درد میں برابر کا شریک ہونے کا پیغام دیا ہے ۔
بلوم برگ اکانومی چینل نے ترکی کی اقتصادی صورتحال کو جگہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ترکی میں 30 مارچ کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کےبعد ترک کرنسی لیرے کی قدر میں 5٫7 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔بلوم برگ کی طرف سے نگرانی کی جانے والی 170 ممالک کی کرنسیوں میں سے ترک کرنسی قیمت میں اضافے کے لحاظ سے پہلے نمبر پر ہے ۔
روس کے اخبار ویسٹی نے ترکی سے متعلق اپنی خبر میں لکھا ہے کہ یوکرین کے بحران نے یورپی توانائی کے سیکٹر کو شدید متاثر کیا ہے ۔روس پر پابندیاں لگانے کے احتمال نے گیس پروم کے ممالک کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے جس کی وجہ سے ان ممالک نے متبادل گاہکوں کی تلاش شروع کر دی ہے ۔ اخبار کیمطابق جیو پولیٹیک رسا کشی کی لپیٹ میں آنے والے ترکی نے 2013 میں نیلی رو اور مغربی کوری ڈور پائپ لائن کے راستے 26٫61 ارب کیوبک میٹر قدرتی گیس برآمد کی ہے ۔جرمنی کےبعد ترکی یورپی ممالک کو روسی گیس برآمد کرنے والا اہم ترین ملک ہے ۔حالیہ 30 برسوں میں ترکی نے الیکٹرک انرجی کےشعبے میں تین گنا ترقی کی ہے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں