ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 14.02.2022

ترک ذرائع ابلاغ

1778245
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں  - 14.02.2022

۔ آج کے اہم  اخبارات کی اہم خبروں کے ساتھ حاضر خدمت ہیں۔

 

***روزنامہ وطن: "شوشہ اعلامیے پر عمل درآمد شروع "

15 جون 2021 کو آذربائیجان کے شہر شوشا میں ترکی اور آذربائیجان کے درمیان اتحاد کے تعلقات سے متعلق شوشا اعلامیہ کی منظوری سے متعلق قانون کو سرکاری گزٹ میں شائع کردیا گیا ہے۔  اس کے مطابق، آذربائیجان اور ترکی فوجی اور دفاعی دونوں شعبوں میں مشترکہ تعاون میں کام کریں گے۔

 

***روزنامہ حریت: "یوکرین پروازوں کے بارے میں ترکش ایئر لائنز کا اعلان"

ترکش ایئرلائنز (THY) نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین میں ہونے والی پیش رفت کی وجہ سے، جن مسافروں نے اس ملک کے ٹکٹ خریدے ہیں، انہیں اپنے ٹکٹوں کی واپسی اور تبدیلی کا حق دیا گیا ہے۔ حکام نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ پروازیں جاری  رکھی جائیں گے۔

 

***روزنامہ صباح: "100 ممالک ترکی سے ریڈی میڈ گارمینٹس خریدنے کے خواہاں "

استنبول فیشن کنکشن ریڈی میڈ  گارمینٹس  اینڈ فیشن فیئر (IFCO)، جو 9-11 فروری کو استنبول میں منعقد ہوا بڑی تعداد میں غیر ملکی فرموںکی توجہ کا مرکز بنا رہا ۔ میلے میں تقریباً 600 کمپنیوں اور 3 ہزار سے زائد خریداروں نے شرکت کی۔ میلے میں 100 ممالک سے خریدار آئے اس فیسٹویل  کی  25 ہزار افراد  نے سیر کی۔

 

***روزنامہ  خبر ترک : "چمڑے کی برآمدات میں اضافہ"

ترکی کے چمڑے اور چمڑے کی مصنوعات کے شعبے نے جنوری میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 21.5 فیصد اضافے کے ساتھ 133.3 ملین ڈالر کی برآمدات  کی ہیں ۔ پچھلے مہینے، جن 3  سر فہرست ممالک کو چمڑے اور چمڑے کی مصنوعات برآمد کی گئیں ان میں  جرمنی، روس اور اٹلی  شامل ہیں ۔ جرمنی کو 24.2 فیصد اضافے کے ساتھ 12.8 ملین ڈالر، روس کو 21.4 فیصد اضافے کے ساتھ 10.8 ملین ڈالر اور اٹلی کو 71.4 فیصد اضافے کے ساتھ 9.4 ملین ڈالر مالیت کی برآمدات کی گئی ہیں۔

 

***روزنامہ یینی شفق: "ترکی جنگلات کی شجر کاری میں یورپ میں پہلے اور دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے"

چیمبر آف فاریسٹری انجینئرز کے چیئرمین حسن ترک یلماز نے کہا کہ سب سے زیادہ درخت لگانے والے ممالک کی درجہ بندی میں ترکی یورپ میں پہلے اور دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ 30 سال پہلے، ترکی کا سطحی رقبہ 19.78 ملین ہیکٹر جنگلات سے ڈھکا ہوا تھا جبکہ  آج 22.9 ملین ہیکٹر اراضی جنگلات سے ڈھکی ہوئی ہے۔ اگرچہ یہ کافی نہیں ہے لیکن ہم اپنی کوششوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

 

 

 



متعللقہ خبریں