ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 15.02.2021

ترک ذرائع ابلاغ

1583731
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 15.02.2021

 آج کے ترکی کے اہم اخبارات کی اہم خبروں کے ساتھ حاضر خدمت ہیں۔

 

***روزنامہ خبر ترک : "PKK کو بڑا دھچکا"

شمالی عراق میں دہشت گرد تنظیم پی کے کے،   کی جانب سے قائم کردہ نام نہاد بیس ایریا ، گارا میں

 جا ری  فوجی آپریشن پایہ تکمیل   کو  پہنچ گیا ہے ۔  اس فوجی  آپریشن میں 53 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا ہے جبکہ 2 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔  اس کاروائی کے دوران ، خطے میں دہشت گرد تنظیم کی موجودگی کو ایک شدید دھچکا لگا اور ترک مسلح افواج نے اس علاقے کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔ پی کے کے ، کی جانب سے  13 غیر مسلح شہریوں کے قتل نے ایک بار پھر تنظیم کا دغدار چہرہ   سب پر عیاں کردیا تھا۔

***روزنامہ اسٹار: "قومی جنگی طیاروں   میں اہم پیش رفت"

ملکی اور قومی پانچویں  جنریشن کے لڑاکا طیاروں  کو جدید بنانے کے لیے  مقامی طور پر اہم اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ طیاروں کے انجنوں میں تبدیلیاں کرتے ہوئے اسے جدید شکل عطا کردی گئی ہے۔ ان تمام طیاروں کے سن 2023 تک مقامی طور پر جدید بنانے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنادیا جائے گا۔

 

***روزنامہ  حریت: "سائنس کے شیدائی ترک"

ترکی کے سائنس دانوں نے حال ہی میں دنیا میں کی جانے والی سائنسی علوم پر اپنی مہر ثبت کی ہے۔  بائیو میڈیکل  کے سائنسدان ڈاکٹراوزلیم  تورے جی  اور پروفیسر ڈاکٹر اعور  شاہین نے اپنی تیار کردہ نئی قسم کے کورونا وائرس  (کوویڈ ۔19)  کی ویکسین کے ذریعے   دنیا کو نئی امید دلائی ہے۔  ترک سائنس دان کامل  اوندر  نے پی سی آر ٹیسٹ بھی تیار کیا ہے جو مختصر وقت میں کوویڈ 19 کی نئی قسم کا پتہ لگاسکتا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر راحمی  ایوکلو،  جگر کے کینسر کے مریضوں کے لئے امید بن گئے ہیں  جو کینسر کےسیلز کا خاتمہ کرنے کے انجیکشن  کو لگا کر جگر کے مریضوں  کو نئی زندگی عطا کررہے ہیں۔

 

***روزنامہ ینی شفق: "جے پی مورگن: ترکی  سن  2021 میں  4٫6 فیصد ترقی کرے گا"

امریکی سرمایہ کاری بینک اور مالیاتی خدمات کی ہولڈنگ کمپنی جے پی مورگن نے  ترکی کے لیے  2020 اور 2021 کی نمو کا نئے سرے سے جائزہ  لیا ہے۔جے پی مورگن کے مطابق  ترکی میں 2020 اور 2021 میں ترقی کی شرح  4٫6 فیصد کے لگ بھگ رہے گی۔

 

***روزنامہ وطن: "قونیا میں تیار کردہ  شکار ی  رائفلز حاصل کرنے کے  65 ممالک  منتظر "

قونیا   کے علاقے بے شہر  میں   تیار کردہ شکاری رائفل ایشیاء ، یورپ اور مشرق بعید کے 65 ممالک کو برآمد کی جا رہی ہے۔ یہ شکاری رائفل جو اپنا برانڈ رکھتی ہے کی ڈیمانڈ میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔  اس رائفل کو  امریکہ ، نمبیا ، تھائی لینڈ ، انڈونیشیا اور جرمنی میں  بڑی تعداد میں فروخت کیا جا رہا ہے۔



متعللقہ خبریں