ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 20.02.20

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 20.02.20

1363105
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 20.02.20

*** روزنامہ حریت: "ادلب  میں فوجی آپریشن ایک لمحے کی بات ہے" کی سرخی سے  لکھتا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان نے جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے گروپ اجلاس سے خطاب میں شام کے علاقے ادلب کی صورتحال کا جائزہ لیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ " ادلب سے انتظامیہ کے انخلاء کے لئے دی گئی مہلت کے یہ آخری دن ہیں۔ اس وقت ہم آخری وارننگیں دے رہی ہیں۔ ادلب آپریشن اب کسی بھی وقت کیا جا سکتا ہے۔ ہم ادلب کو نہ تو انتظامیہ کے ہاتھ میں چھوڑیں گے اور نہ ہی اس کی پیٹھ ٹھونکنے والوں کے ہاتھ میں۔ ترکی نے اپنا پلان تیار کر لیا ہے۔   ہم گذشتہ  آپریشنوں کی طرح اس دفعہ بھی کسی رات اچانک آپریشن شروع کر سکتے ہیں۔

 

*** روزنامہ اسٹار : " آقار کی طرف سے ادلب کے بارے میں بیان" کی سرخی سے لکھتا ہے کہ وزیر دفاع حلوصی آقار نے ادلب کی صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ " ہمارا، اپنی مانیٹرنگ چوکیوں کو خالی کرنا کسی بھی شکل میں موضوعِ بحث نہیں ہے۔  اور اگر ہماری چوکیوں کے خلاف کوئی کاروائی کی گئی تو ہم جوابی کاروائی کریں گے"۔ آقار نے کہا ہے کہ ہم مستقل کہتے چلے آ رہے ہیں کہ علاقے میں فائر بندی اور مصائب کے خاتمے کے لئے ہم فریقین سے فوری طور پر  سوچی سمجھوتے  پر کاربند ہونے کی توقع رکھتے ہیں۔ ہم اس سمجھوتے پر کاربند ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ دوسرا فریق بھی اس پر عمل کرے گا۔

 

*** روزنامہ خبر ترک: " شین توپ کی طرف سے ماکرون کے خلاف ردعمل" کی سرخی سے لکھتا ہے کہ  ترکی قومی اسمبلی کے اسپیکر مصطفیٰ شین توپ  نے فرانس کے صدر امانوئیل ماکرون کے "اسلامی دھڑے بندی  کے خلاف جدوجہد " سے متعلق بیان پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ ٹویٹر سے جاری کردہ بیان میں شین توپ نے کہا ہے کہ ساحل میں اور لیبیا میں امن  و امان کو بگاڑنے والے، اسلامی جغرافیہ میں طوائف الملوکی پیدا کرنے والے ملک 'فرانس' کے صدر اور لیبیا میں حفتر کو اسلحے کی ترسیل کرنے والے ماکرون کا اسلامی دھڑے بندی  کے خلاف جدوجہد پر مبنی بیان ایک بھونڈی اسلام دشمنی ہے۔ فرانس کو پہلے اپنے نسلیّت پرست اور قاتل ماضی سے سامنا کرنا چاہیے۔

 

*** روزنامہ صباح:" 2019 میں مولانا رومی  عجائب گھر  کے لئے زائرین کی ریکارڈ تعداد " کی سرخی سے لکھتا ہے کہ سال 2019 میں دنیا بھر سے 3 ملین 46 لاکھ 4 ہزار زائرین ضلع قونیہ میں  مفّکرِ اسلام مولانا جلال الدین رومی کے مزار سے ملحقہ مولانا عجائب گھر  کو دیکھنے کے لئے آئے۔ زائرین کی یہ تعداد گذشتہ 10 سالوں کی بلند ترین تعداد تھی۔

 

*** فلم "میرے داد کے لوگ" بداپشت میں سینما کے پرستاروں کے لئے نمائش کی گئی" یہ سرخی لگائی ہے روزنامہ وطن نے ۔ اخبار لکھتا ہے کہ ترک سینما سے " میرے داد کے لوگ" نامی فلم کو ہنگری کے دارالحکومت بداپشت میں نمائش کیا گیا۔ فلم،  یونس ایمرے انسٹیٹیوٹ   اور ترک۔ہنگری  اسٹوڈنٹس سوسائٹی کی طرف سے منعقدہ تقریب میں دکھائی گئی۔ دیکھنے والوں نے  چاعان ارماک  کی ہدایتکاری میں فلم "میرے داد کے لوگ" کے لئے  گہری دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔



متعللقہ خبریں