ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں

25.10.19

1294783
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں

روزنامہ صباح "ایردوان:وقت آنے پر  مہاجرین کے  لیے یورپ کےدروازے کھل سکتے ہیں"

صدر رجب طیب ایردوان نے یورپی پارلیمان  کی جنرل کمیٹی  کی جانب سے شام میں "پرواز کے ممنوعہ" علاقے کی تجویز پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔  اس بل کو شام  کے چاروں گوشوں میں لاکھوں معصوم انسانوں کے  ملکی انتظامیہ اور دیگر قوتوں کے جنگی طیاروں کی بمباری  کا نشانہ بنتے ہوئے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھنے  کے   ایام میں ایجنڈے میں لائے جانے کی یاد دہانی کرانے والے جناب ایردوان نے بتایا کہ ترکی میں ہمارے مہمان ہونے والے شامی  مہاجرین کے یورپ میں داخلے کے لیے جب ہم یہ کہتے ہیں کہ'ان کے لیے دروازے کھول دیں گے' تو  پھر ان کی   جان حلق میں آجاتی ہے'  آپ فکر مند  مت ہوں جب وقت آئے گا تو یہ دروازے  کھول دیے جائیں گے۔

روزنامہ خبر ترک "ترکی  یورپی پارلیمان کے موقف کو مسترد کرتا ہے"

دفتر ِ خارجہ  نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ" 24 اکتوبر 2019 کو یورپی پارلیمنٹ میں قبول  کردہ چشمہ امن آپریشن  کے موضوع پر فیصلے  کی " ہم مکمل طور پر نفی کرتے ہیں۔  بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی پارلیمان نے  شام   میں PKK/پی وائے ڈی/ وائے پی جی اور داعش دہشت گرد تنظیموں  اور غیر قانونی نقل مکانی کے خلاف نبردِ آزما  ترکی  کے ساتھ تعاون  کرنے کے بجائے   ایک دہشت گرد تنظیم  کے ایجنڈے کو بالائے طاق رکھتے ہوئے حقائق سے دور دعووں پر اعتبار کرنے کو ترجیح دی ہے۔ "

روزنامہ ینی شفق "شام میں مذاکرات کی میز سے باہر رہنے والا یورپ لا چارگی  سے دو چار "

شام میں  تمام تر مساوات اور چالوں کو بدل کر رکھ دینے والی ترکی کی عسکری کاروائی  کے بعد متحدہ امریکہ اور روس  کے ساتھ طے پانے والے سمجھوتوں کے باعث اس کھیل سے  باہر  ہونے والے یورپی ممالک  دوبارہ سے مذاکرات کی میز کے گرد براجمان ہونے کی جستجو میں ہیں۔ چشمہ امن عسکری  کاروائی کے باعث  ترکی  مخالف تیور  اپنانے والے یورپی  ممالک  نے انقرہ کی  سپر طاقتوں کے ساتھ مذاکرات کی کامیابی کے بعد  اولین طور پر صدر ِ ترکی سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی بعد ازاں جرمنی نے 'سیف زون' کے قیام کی حمایت کا اعلان  کر ڈالا۔ ماہرین کے مطابق  یہ کوششیں شام   مساوات میں باہر رہنے والے یورپی سربراہان کی سیاسی چالیں ہیں۔

روزنامہ سٹار " صدرایردوان نے  پیچھے ہٹنے کا کہا اور ہم ہٹ گئے، جیمز جیفری"

متحدہ امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے شام جیمز جیفری نے سینٹ کی خارجہ  تعلقات کمیٹی سے خطاب میں  چشمہ امن  آپریشن کے  حوالے سے ایک اعتراف کیا ہے۔  انہوں نے   ریپبلیکنز  سینیٹر رومنی  کے سوال کہ"یعنی ایردوان نے امریکی صدر کو ٹیلی فون کرتے ہوئے کہا'ہم دھاوا بول رہے ہیں، ہمارے راستے  سے ہٹ جاو اور ہم فوراً ہٹ گئے" کے  جواب میں  بتایا کہ جی ہاں ایک لحاظ سے ایسا ہی ہوا۔  کیونکہ ہمارے فوجی دستے  ترک فوج کی حملے کی منصوبہ بندی ہونے والے علاقے  میں موجود تھے۔  یہ جنگ کے بیچ میں نہ پھنسنے کے   لیے ایک ذی فہم فیصلہ تھا۔ اگر امریکہ مذکورہ علاقے سے انخلاء نہ بھی کرتا تو بھی ترکی نے یہ کاروائی کرنی ہی کرنی تھی۔

روزنا مہ حریت "   تین برسوں میں 32 لاکھ بے روز گاروں کو نوکریاں مہیا کی جائینگی"

نائب صدرِ ترکی فواد اوکتائے   نے اطلاع دی ہے کہ نئے اقتصادی پروگرام کے مطابق آئندہ کے تین برسوں میں 32 لاکھ بے روزگاروں کو روز گار فراہم کیا جائیگا، مالی ڈسپلن آئندہ کے ایام میں بھی  پُر عزم طریقے سے جاری رکھا جائیگا اور  ہم سال 2022 تک بیروزگاری کی شرح کو 9٫8 فیصد تک کم کرنے کا ہدف رکھتے ہیں۔

 



متعللقہ خبریں