اخبارات کی جھلکیاں
26/06/19
صدر رجب طیب ایردوان نے فرانس کے مشرقی بحیرہ روم کے حوالے سے بیان پر تبصرہ کیا ہے۔ روزنامہ اسٹار کےمطابق، صدر نے کہا کہ فرانس اس معاملے میں خاموش رہے کیونکہ بطور ضامن ملک ترکی کو اس معاملے میں بولنے کا حق ہے ۔ برطانیہ بھی رائے دے سکتا ہے لیکن فرانس کو اس صورت حال پر تبصرہ کرنےک ا کوئی اختیار نہیں ہے۔
روزنامہ حریت نے صدر ایرودان کے روس سے ایس 400 دفاعی نظام کے حوالے سے ایک بیان کو جگہ دی ہے جس میں انہوں نے کہا کہ دفاعی ضروریات کے تحت مختلف متبادلات کےلیے ہمارے دروازے کھلے ہیں لیکن اس معاملے میں ترکی کو کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں، ہم ایس 400 نظام کی آڑ میں اپنی بقا کا سودا نہیں کریں گے اور یہ نظام حاصل کر کے رہیں گے۔
شمالی عراق میں موجود دہشتگرد تنظیم کے خلاف ترکی کا آپریشن پنجہ جاری ہے جس میں اس نے حال ہی میں اپنا ایک طویل مار میزائل" بورا "بھی استعمال کیا ہے۔ روزنامہ صباح کی خبر میں لکھا گیا ہے کہ ماہرین کے مطابق، میزائل فروغ دینے کےلیے ترکی کو 30 سالہ تجربہ حاصل ہے جس کے نتیجے میں امید ہے کہ آئندہ کے 5 سالوں میں ترکی ایس 400 دفاعی نظام کی حامل ٹیکنالوجی میں روس کے ہم پلہ ہو جائے گا۔ اس وقت بورا میزائل کا فاصلہ 280 کلومیٹر ہے جسے 1000 کلومیٹر تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
روزنامہ ینی شفق کے مطابق ، روسی محکمہ داخلہ نے سن 2014 میں اپنے ملازمین پر نیٹو رکن ممالک میں تعطیلات گزارنے کی پابندی لگا رکھی تھی جس میں ترکی بھی شامل تھا مگر اب اس فیصلے پر نظر ثانی کرتےہوئے ترکی کو اس پابندی سے مبرا رکھا جا رہا ہے۔ امید ہے کہ اب روسی پولیس کے ساتھ ساتھ فوجی بھی ترکی کی سیر کر سکیں گے۔
روزنامہ خبر ترک کا لکھنا ہے کہ ترک زراعت بینک کو فنانشل سروسز فورم پروڈکٹ اینڈ سروس انوویشن 2019 کے" بہترین عالمی منصوبے" کا ایوارڈ ملا ہے ۔