ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں15.05.18

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں15.05.18

971206
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں15.05.18

***روزنامہ ینی شفق "اسرائیل ایک دہشت گرد حکومت ہے" کی سرخی کے ساتھ شائع کردہ خبر میں لکھتا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان نے غزہ میں، امریکی  سفارت خانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی پر کئے جانے والے احتجاجی مظاہروں میں اسرائیلی فورسز کی مظاہرین  پر فائرنگ کے نتیجے میں بیسیوں شہریوں کی ہلاکت پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل جو کر رہا ہے وہ  نسل کشی شمار ہوتا ہے۔ برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں طالبعلموں کے ساتھ ملاقات میں صدر ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی، فلسطین کا ساتھ دینے کے معاملے میں، پُر عزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ" عالم اسلام کے حوالے سے ہم آج کے دن کو سقوطِ بیت المقدس کا دن بننے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے"۔

 

*** روزنامہ خبر ترک "بیت المقدس آزاد فلسطین کا دارالحکومت ہے" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ نائب وزیر اعظم  اور حکومتی ترجمان بکر بوزداع نے قابض اسرائیلی فوجیوں  کے پُر امن مظاہروں میں مداخلت کرنے اور غیر مسلح بیسیوں فلسطینیوں کو قتل  کرنے کے خلاف سخت ردعمل  کا مظاہرہ کیا ہے۔ بوزداع نے کہا ہے کہ کل کا قتل عام تاریخ میں 'خونی سوموار ' کی حیثیت سے جگہ پائے گا۔ انہوں  نے کہا کہ امریکہ کے ، عالمی نظم و ضبط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ، سفارت خانے کو بیت المقدس منتقل کرنے کے مقابل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو فوری طور پر متحرک ہونا چاہیے اور مسلمان ممالک کو بھی اس نا انصافی کے مقابل  باہم متحد ہو کر قدم اٹھانا چاہیے۔

 

*** روزنامہ وطن "اب امریکہ کی ثالثی  ختم ہو چکی ہے" کی سرخی کے ساتھ شائع کردہ خبر میں لکھتا ہے کہ وزیر خارجہ میولود چاوش نے کہا ہے کہ بیت المقدس میں اسرائیل کے ہاتھوں ہونے والے قتل عام میں امریکہ نے ایک  اشتعال انگیزی  کروانے والے فریق کا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب کے بعد امریکہ چاہے بھی تو مسئلہ اسرائیل۔فلسطین کے حل میں ثالث نہیں بن سکے گا۔ امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کی وجہ سے پیش آنے والے واقعات  کے بارے میں بات کرتے ہوئے چاوش اولو نے کہا کہ ایک طرف موسیقی کی سنگت میں پُر تفریح افتتاح  اور دوسری طرف قتل عام، یہ دونوں متضاد کیفیات ایک ہی جگہ پر پیش آ رہی ہیں۔ اسرائیلی فورسز انتہائی لاپرواہی سے حقیقی گولیوں کے ساتھ فائرنگ کر رہے ہیں۔ یہ ایک حکومتی دہشت گردی ہے  اور ایک قتل عام  کیا جا رہا ہے۔ فلسطینیوں کے مظاہروں کے مکمل طور پر پُر امن  ہونے پر زور دیتے ہوئے چاوش اولو نے کہا ہے کہ "وہ پُر امن مظاہرین کے لئے بھی تحمل کا مظاہرہ نہیں کر پا رہے اور ہم اس چیز کے مقابل بے حسی کا مظاہرہ نہیں کر سکتے، دنیا خاموش بھی رہے تو ہم خاموش نہیں رہیں گے"۔

 

***روزنامہ صباح " استنبول میں  بیت المقدس کے لئے احتجاجی مظاہرہ" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ استنبول کی تحصیل بے اولو میں جمع ہونے والے ہزاروں افراد نے امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ فلسطینیوں کے لئے عظیم تباہی کا مفہوم رکھنے والے یومِ نقبہ  کی سالانہ یاد کے موقع پر امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی کی وجہ سے سول سوسائٹیاں  بے اولو کے ٹنل اسکوائر میں جمع ہوئیں۔ مظاہرین نے "بیت المقدس مسلمانوں کا ہے" کی تحریروں والے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے، انہوں نے گالاٹا سرائے اسکوائر کی طرف مارچ کی اور اسرائیل اور امریکہ مخالف نعرے لگائے۔ سول سوسائٹیوں نے پورے ماہِ رمضان میں احتجاجی مظاہروں کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

*** روزنامہ اسٹار " 18 ٹریلین ڈالر کی سرکولیشن والے بینکوں، فنڈز اور کمپنیوں سے ترکی میں سرمایہ کاری کرنے کی اپیل" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان نے اپنے دورہ لندن کے دوران عالمی منڈیوں کی سِمت متعین کرنے والے ، 18 ٹریلین ڈالر کی سرکولیشن  والے دیو ہیکل سرمایہ کاروں کے ساتھ ملاقات کی۔ اجلاس میں سٹی گروپ، کریڈٹ سویس، ڈوچے بینک، گولڈ مین سیکس، جے پی مورگن، مورگن اسٹینلے، ریبو بینک، بلیک راک انٹرنیشنل، بلیو بے ایسٹ منیجمنٹ، فیڈیلٹی انٹرنیشنل سمیت 25 فرموں  اور فنڈز کے نمائندوں اور اعلیٰ سطحی منتظمین نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب میں صدر ایردوان نے کہا کہ ترکی میں 3 ہزار سے زائد برطانوی فرمیں کام  کر رہی ہیں اور ہم نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی اہم سطح پر حوصلہ افزائی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نئے حوصلہ افزائی پروگراموں کے لئے تیاریاں کر رہے ہیں اور ہم مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کے درمیان کوئی امتیاز نہیں برت رہے۔



متعللقہ خبریں