ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں23.03.17

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں23.03.17

697724
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں23.03.17

*** روزنامہ خبر ترک " جو بھی ماسک پہن کر ہمارے سامنے آئے گا ہم اس کے ساتھ وہی سلوک کریں گے جو چوروں کے ساتھ کیا جاتا ہے" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ جب  بات یورپ کے اپنے مفادات کی ہو تو جمہوریت، حقوق، آزادیوں  اور انصاف کو بھولنے میں  ذرا  دیر نہیں لگاتا لیکن جب مسئلہ ترکی کا ہو تو فوراً اپنے چہروں پر ماسک پہن لیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "اب ہم نے بھی فیصلہ کر لیا ہے کہ جو بھی ماسک پہن کر ہمارے سامنے آئے گا ہم اس  کے ساتھ وہی سلوک کریں گے کہ جو چوروں کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ صدر ایردوان نے کہا کہ ہم ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے بھیس میں دہشت گرد تنظیموں  کے لئے کام کرنے والے  اور غیر ملکی خفیہ ایجنسیوں کے لئے ایجنٹوں کی خدمات ادا کرنے والوں کو ہرگز چھُوٹ نہیں دیں گے اور یہ مرحلہ اسی طرح جاری رہے گا۔ آزادی اظہار کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ "آپ مجھ پر تنقید کریں یا میری کوتاہیوں کو بیان کریں تو میں اس  سے استفادہ کروں گا لیکن جب بات حقارت تک جا پہنچے تو اس پر تحمل کا مظاہرہ نہیں کروں گا۔

 

*** روزنامہ وطن "دوسرا قندیل ان کے لئے  بلا بن جائے گا" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ عراق کے شمال میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK سنجار کے علاقے کو دوسرا قندیل بنانا چاہتی ہے اور ترکی اس صورتحال پر بغور نگاہ رکھے ہوئے ہے۔ سنجار اور مخمور کے علاقوں میں پی کے کے کی موجودگی  کے مقابل عراقی شمالی علاقائی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کی گئی کاروائیوں پر نظر ثانی کی جا رہی ہے۔ موصل میں داعش کے خلاف جاری آپریشنوں کے ایک مخصوص مرحلے تک پہنچنے  پر پیش مرگہ فورسز سنجار پر زیادہ توجہ دینا شروع کر دیں گی۔ سنجار میں PKK کو پاوں جمانے کی مہلت نہ دینے کے لئے ترکی کی سرحد سے قریبی مقامات پر ترک مسلح افواج کی بیس قائم کرنے کا موضوع ایجنڈے پر ہے۔ ترک مسلح افواج کی بیسیں قائم کرنے کے موضوع پر عراقی شمالی علاقائی انتظامیہ کے ساتھ بات چیت میں 10 مقامات پر بیسیں قائم کرنے کے پہلو پر غور کیا گیا ہے۔

 

*** روزنامہ ینی شفق "ٹرکش ائیر لائن کے فروغ کی خواہش نہ رکھنے والے سیاسی ہتھکنڈوں کا سہارا لے رہے ہیں" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ مغربی فضائی کمپنیوں نے تجارتی  حوالے سے ٹرکش ائیر لائن THY کے ساتھ مقابلے میں ناکامی کے بعد سیاسی ہتھکنڈوں کا سہارا لیا ہے۔ امریکہ اور برطانیہ نے دہشت گردی  کی مخبری کو وجہ بنا کر استنبول سے کی جانے والی پروازوں میں الیکٹرانک آلات کو ممنوع قرار دے دیا ہے۔ لیکن اصل وجہ THY  کی بیرونی پروازوں میں کامیابی  سے حسد ہے۔ THY دنیا بھر کے مسافروں کے 78 فیصد کو پرواز کی سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ خبر کے مطابق استنبول  کا تیسرا ائیر پورٹ اپنی تکمیل کے بعد دنیا کا بڑا ترین ائیر پورٹ  ہو گا اور بین الاقوامی ٹرانزٹ سفر کی مارکیٹ میں موجودہ توازن کو مکمل طور پر تبدیل کر کے رکھ دے گا ۔یہی وجہ ہے کہ امریکہ کی طرف سے شروع کی گئی جنگ میں برطانیہ بھی شامل ہو گیا ہے اور آنے والے دنوں میں دیگر ممالک کے بھی اس میں شامل ہونے کی توقع کی جا رہی ہے۔

 

*** روزنامہ اسٹار " سکیورٹی کا خطرہ محض بہانہ ہے مقصد اقتصادی حملہ ہے" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ کی طرف سے استنبول سے پرواز لینے والے طیاروں میں الیکٹرانک آلات کی پابندی کے خلاف ردعمل میں مستقل اضافہ ہو رہا ہے۔ کاروباری دنیا کے سرفہرست نمائندوں کے مطابق  اس بین کا مقصد THY کی حریف فضائی کمپنیوں کو مضبوط بنانا ہے۔ ترکی۔یورپ تعلیمی و سائنسی تحقیقاتی وقف TAVAK کے سربراہ فاروق شین نے کہا ہے کہ امریکہ نے یہ فیصلہ ترکی کے تیسرے ائیر پورٹ کے ٹرانزٹ مرکز نہ بننے کے لئے کیا ہے ۔ مقصد یہ ہے کہ ٹرانٹ پروازیں استنبول سے نہ ہوں بلکہ فرینکفرٹ اور پیرس سے ہوں۔ مستقل صنعتکاروں اور کاروباری حضرات کی سوسائٹی MUSIAD کے امریکہ کے سربراہ مصطفیٰ تنجیر نے بھی اس بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ سکیورٹی سے زیادہ اقتصادی وجوہات پر مبنی ہے۔ اس کا مقصد استنبول  کی طرف آنے والے تجارتی امکانات کے راستے میں رکاوٹ بننا ہے۔ ٹوئر ازم سرمایہ کاروں کی سوسائٹی  کے سربراہ مراد ایرسوئے نے کہا ہے کہ یہ مکمل طور پر ایک ادراکی حکمت عملی ہے ۔ استنبول اور دوبئی کو محفوظ ائیر پورٹ سمجھا جاتا ہے۔ دہشتگردی کے خطرے کے لئے ان ممالک کو دکھایا جانا ناقابل قبول ہے۔

 

*** روزنامہ صباح "مشہور شخصیات استنبول آ رہی ہیں" کی سرخی کے ساتھ شائع کردہ خبر میں لکھتا ہے کہ گلاٹا سرائے اقوام متحدہ  کے ترقیاتی پروگرام UNDP   کے ساتھ سماجی ذمہ داریوں کے منصوبے کو جاری رکھے ہوئے ہے اور اب ٹرکش فٹبال فیڈریشن کے سربراہ فاتح تریم کے تعاون سے 17 مئی کو ایک بہت بڑی تقریب کا اہتمام کرے گی۔ گلاٹاسرائے  کے 17 مئی 2000 میں UEFA کپ جیتنے  کی سالانہ یاد  کو اب کے بعد گلاٹا سرائے تہوار کے طور پر منایا جائے گا۔ اس تقریب میں  فاتح تریم کی دعوت پر فٹبال کے افسانوی کھلاڑی  اور UNDP کی طرف سے عالمی شہرت یافتہ پرانے کھلاڑی نمائشی میچ کھیلیں گے اور کھیل کے دوران اپنے استعمال کردہ مخصوص ہتھکنڈوں اور چالوں  کو بیان کریں گے۔ میچ میں ہاگی، پوپیسکو، ٹافاریل، کیول، ڈگوربا اور گلاٹا سرائے  کے تکنیکی ڈائریکٹر ایگور ٹوڈور گلاٹاسرائے کی شرٹوں کے ساتھ  اور 2000 کے فائنل میں شکست کھانے والی برطانوی ٹیم  کے ہیرو ہنری، سکر اور پیٹیٹ جیسے افسانوی کھلاڑی UNDP کے یونیفارم کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔



متعللقہ خبریں