ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 06.02.2017

ترک ذرائع ابلاغ

666366
ترکی کے اخبارات  سے جھلکیاں - 06.02.2017

***روزنامہ   ینی شفق   نے "  داعش میں بڑے پیمانے پر صفا یہ " کی سرخی کے تحت  اپنی خبر میں لکھا ہے کہ   دہشت گرد تنظیم داعش  کے خلاف بڑے پیمانے پر جدو جہد  کرنے والے ملک   ترکی   نے اب بڑے پیمانے   اس تنظیم  کے مکمل  خاتمے کے لیے اپنی جنگ کو مزید تیز کردیا ہے۔   ترکی      کی مسلح افواج  نے شام کے اندر اور  سرحدوں پر   دہشت گرد  تنظیم  داعش کے خلاف بڑے پیمانے پر  کاروائی جاری رکھی ہوئی ہے۔ ترک مسلح افواج کے سربراہ  جنرل  حلوصی آقار نے ترک فضائیہ اور بحریہ   کے سربراہان کے ساتھ   غازی انتیپ  کی تحصیل   کلیس  کے قریب سرحدی علاقے کا دورہ کیا ۔

 

***روزنامہ  سٹار        نے           " فلسطین      میں            ترک سرمایہ کار   وں  کارخانے  کی چابیاں"   کے زیر عنوان  اپنی خبر  میں لکھا  ہے کہ    ترکی نے    فلسطینی سرمایہ کاروں کو ترکی میں         سرمایہ کاری کرنے کی صورت میں   تیار کارخانوں کی چابیاں دینے  کا اعلان کیا ہے۔  حکومت ِ ترکی      نے صنعتی علاقے  میں   فلسطینی سرمایہ کاروں کو   ترکی میں  مکمل طور پر  تیار کارخانوں  کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

***روزنامہ وطن  نے  صفر سے   ریکارڈ تک" کی سرخی کے تحت  اپنی خبر میں لکھا ہے کہ   استنبول میں  2000 میں صرف           ساڑھے آٹھ کلو میٹر     کی حدود  میں چلنے والی میٹرو    سن 2023 تک نیو یارک کے بعد   دنیا کی طویل ترین میٹرو  لائن کی حیثیت اختیار  کر جائے گی۔  میٹرو  بس لائن اب   150 کلو میٹر کی حدود   تک پھیل جائے گی۔

 

***روزنامہ حریت  نے "  آٹو موبائل   برآمدات میں 37 فیصد اضافہ کے زیر عنوان اپنی خبر میں   لکھا ہے کہ   ترکی میں  سن 2017 کے آغا ز ہی  سے آٹو موبائل    کی برآمدات میں زبردست اضافہ  دیکھا گیا ہے اور اس طرح  اس سیکٹر سے  2 بلین  69 ملین ڈالر کی آمدنی حاصل کی گئی ہے۔

 

***روزنامہ  صباح  نے  " دہشت گرد تنظیم فیتو  کا صفایہ" کی سرخی کے تحت اپنی خبر     میں لکھا ہے کہ    آخر کار جرمنی  نے     بھی  ترکی  میں دہشت گرد تنظیم  فیتو کے موجود ہونے اور   اب  اس تنظیم کے  ترکی سے مکمل طور پر صفایہ کیے جانے سے آگاہ کیا ہے۔ جرمن جریدے    در سپیگل نے  دہشت گرد تنظیم فیتو  کو ایک خطر ناک تنظیم قرار دیتے ہوئے  لکھا ہے کہ ترکی نے بڑے پیمانے  اس تنظیم کا اس کے انجام تک پہنچانے   کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے  اور اس سلسلے میں  ترکی نے کافی حد تک کامیابی بھی حاصل کرلی ہے۔



متعللقہ خبریں