ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 20.07.16

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 20.07.16

533509
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 20.07.16

***روزنامہ خبر ترک "مسلح افواج کے سربراہ  نے کہا ہے کہ قبضے کی کوشش FETO  کا کام ہے" کی سرخی کے ساتھ  لکھتا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان  اور حکومت کے بعد ٹرکش جنرل اسٹاف نے بھی کہا ہے کہ 15 جولائی کے حکومت پر قبضے کے اقدام کے پیچھے متوازی حکومتی ساخت اور مسلح دہشتگرد تنظیم  فتح اللہ FETO  کا ہاتھ ہے۔ بیان میں جائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل حلوصی آقار نے بھی کہا ہے کہ ہم ،غیر قانونی جتھے  کے اہلکاروں ، دہشت گردوں اور غداروں  کے براہ راست نشریات میں پڑھے گئے نام نہاد اعلامیے   کی  دوٹوک شکل میں تردید کرتے ہیں۔ جنرل آقار نے شاہد کی حیثیت سے دئیے گئے بیان میں قبضے کا اقدام کرنے والوں کے خلاف شکایت درج  کروائی ہے۔

 

***روزنامہ صباح "رات کے وقت پہرہ صبح کے وقت کام کاج" کی سرخی کے ساتھ  شائع کردہ خبر میں لکھتا ہے کہ ترکی کو   15 جولائی کو حکومت پر قبضے کی ایک اسی ناکام کوشش کا سامنا ہوا کہ جو کبھی ذہنوں سے محو نہیں ہو گی۔ فوج کے اندر سے ایک جتھے نے ٹینکوں ، جیٹ طیاروں اور ہیلی کاپٹروں  کے ساتھ  حکومت  پر قبضے کی غدارانہ کوشش کی جس کے خلاف اوّلین لمحات سے  عوام نے خود کو ڈھال بنا کر ایک داستان رقم کر دی ہے۔ ملک بھر کے 81 اضلاع کے اسکوائروں کو عوام نے بھر رکھا ہے اور 5 دن سے یہ چوک جمہوریت کے میلے کا منظر پیش کر رہے ہیں۔ بچوں سے بوڑھوں تک، بیماروں سے معذوروں تک،  دیگر شہروں سے آئے ہوئے شہریوں سے غیر ملکیوں تک ہر طبقے اور ہر نقطہ نظر کے مالک لاکھوں  افراد  جمہوریت کے تحفظ کے لئے پہرہ دے رہے ہیں۔ اُسکو دار کسک لی  میں صدر رجب طیب ایردوان کی رہائش گاہ بھی ایک  ایسی جگہ ہے کہ جہاں پہلے دن سے پہرہ جاری ہے۔

 

***روزنامہ ینی شفق "کاروباری دنیا یک آواز" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ ترکی چیمبر آف کامرس کے سربراہ رفعت  حصار جک اولو  اور ترکی  کے 81 اضلاع اور  160 تحصیلوں  کی ایکسچینج اور چیمبر کمپنیوں نے ترکی کے چار اضلاع سے بیک وقت منعقدہ براہ راست مشترکہ پریس کانفرنس میں قبضے کی کوشش  کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ کاروباری دنیا نے کہا ہے کہ ہم کسی ایسے نظام  کے خواہش مند نہیں ہیں کہ جس کی قوت کا ماخذ بیلٹ بکس اور عوام نہ ہوں۔ ہماری طاقت قومی مینڈیٹ ہے۔

 

***روزنامہ وطن "ہم الرٹ تھے ، آپ نے شاندار کارکردگی دکھائی" کی سرخی کے ساتھ شائع کردہ خبر میں لکھتا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹین لاگارڈ نے کہا ہے کہ ترکی میں پیش آنے والے قبضے کے اقدام کے بعد ترکی کے مرکزی بینک اور دیگر اداروں کی طرف سے اختیار کردہ فوری تدابیر نے مالیاتی منڈیوں کو پُرسکون کیا ہے۔  بلوم برگ کے لئے انٹرویو میں لاگارڈ نے کہا ہے کہ "ہفتے کے آخر میں ہم سب الارم کی حالت میں تھے ۔ حالات پر نگاہ رکھے ہوئے تھے اور ان کے درست تدابیر اختیار کر سکنے یا نہ کر سکنے کے بارے میں تجسس کر رہے تھے۔ لاگارڈ نے کہاکہ قبضے کے اقدام کے بعد مرکزی بینک  اور مالیاتی اداروں  اور بینکوں  کا کاروائیوں کو درست شکل میں انجام دینے اور کرنسی کی فراہمی کو جاری رکھنے کی وجہ سے  آپ سب نے نہایت مضبوط اور منّظم  رد عمل پیش کیا ہے۔

 

***روزنامہ حریّت "فنکاروں کی طرف سے قبضے کے خلاف دستخط" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ 15 جولائی بروز جمعہ کو پیش آنے والے قبضے کے اقدام کے خلاف فنکاروں نے سخت ردعمل کا مظاہرہ کیا ہے۔ فن کی دنیا  کے معروف ناموں نے قبضے کے خلاف ردعمل کے اظہار کے لئے "قبضے سے انکار" کے عنوان سے ایک اعلامیہ شائع کیا ہے ۔ اینگین آلتان دُزیاتان، اورہان گینجے بائے ، ابراہیم تاتلی سیس، اورہان پامک، یلماز ایردوان، طارقان، بّرین ساعت اور برگزار کوریل جیسے معروف فنکاروں  کے دستخطوں کے ساتھ شائع ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہم ہر قسم کے فکری اختلاف کو بالائے طاق رکھ کر حکومت پر قبضے کے اس خوفناک  اقدام  کے مقابل جمہوری حکومت کے ساتھ ہیں۔



متعللقہ خبریں