ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں -06.06.2016

ترک ذرائع ابلاغ

505068
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں -06.06.2016

***روزنامہ   ینی شفق کی " مظلومین کو مت بھولیے" کے زیر عنوان خبر کے مطابق  صدر رجب طیب ایردوان  نے ماہ  رمضان  میں مظلومین ، مساکین اور  غریب اور فقرا   کاخصوصی خیال رکھنے کی ضرورت پر زور دیا  ہے۔   انہوں نے کہا  کہ  افطار اور سحری کے وقت     ہمیں اصراف سے بچنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ   ماہ رمضان معنوی اقدار کے علاوہ ذمہ داریوں  کو محسوس اور انہیں ادا کرنے    ہی کا دوسرا نام  ہے۔  انہوں نے کہا کہ  ماہ رمضان دراصل غریبوں، مسکینوں اور فقرا  کی مدد کرنے کا ہمیں سنہری موقع فراہم کرتا ہے۔ روزے  بھوکا  پیاسا رہنے کا نام نہیں بلکہ روزے   انسانوں سے  بھر پور طریقے سے    محبت پیش آنے کا نام ہے۔

 

***روزنامہ  وطن                 نے " آرمینی باشندوں کی جانب سے  جرمنی  سے اظہارِ  برہمی  " کے زیر عنوان اپنی  خبر میں لکھا ہے کہ  کستم اونو  میں  مقیم آرمینی  باشندوں نے       سن 1915 میں آرمینی  نسل کشی کے بارے میں کیے جانے والے  دعووں  سے متعلق  خاکہ بل کے پارلیمنٹ سے منظور  کیے جانے پر اپنے شدید ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جرمنی  کا  یہ  فیصلہ بے ہودہ ہے جس کا حقیقت سے ذرہ بھر بھی کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرمینیا کی جانب سے آذربائیجان  کے سرزمین پر قبضہ بھی  کوئی درست   قدم نہیں ہے۔ ہم اس قسم کے کسی بھی الزام کو قبول نہیں کرتے ہیں ۔ ہمارے آباواجداد نے  اسی وطن  کی سرزمین پر اپنی زندگی بسر کی ہے اور ہم نے کبھی بھی ان  سے اس قسم کی کوئی   باتیں نہیں سنی تھی۔

 

***روزنامہ  صباح   کی  " ترکی،    خطے میں اور دنیا میں  بڑا اہم ملک ہے" کے زیر عنوان  خبر کے مطابق    وزیر پٹرول اور قدرتی وسائل کے امور کے وزیر   بیرات البائراق نے یوتھ  سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ  اکیسویں صدی کے آغاز  ہی  دنیا میں اقتصادیات کا بہاو ترکی کی جانب ہے اور ترکی علاقے اور دنیا میں اقتصادی اور سیاسی لحاظ سے  بڑا اہم کردار ادا کررہا ہے۔  انہوں نے کہا کہ ترکی نے گزشتہ بارہ سے تیرہ سال کے عرصے کے دوران  بڑے پیمانے پر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

 

***روزنامہ سٹار  نے "   شہیدوں  کے خون کا کون حساب دے گا؟" کے زیر عنوان  اپنی خبر میں لکھا ہے کہ  روس ،    سرحدی خلاف ورزی  کرنے کی وجہ سے گرا جانے والے طیارے   پر معذرت مانگنے پر تعلقات کے نارمل سطح پر آنے کا دفاع کررہا ہے  جبکہ ترکی   دہشت گرد تنظیم پی کے کے  زیر استعمال بھاری روسی اسلحے  کے استعمال کی وجہ سے  شہید ہونے والے   فوجیوں  اور سویلین کے خون کا کون حساب دے گا، اس بارے میں روس کی جانب سے کسی قسم کا کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔

 

***روزنامہ حریت  نے " مئیس سے  کاش تک امن  اور دوستی کا  سفر" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ  امسال   منعقد ہونے والے بین الاقوامی  سوئمنگ  چمپین شپ  میں 212  تیراکوں نے حصہ لیا ہے ۔ ان تیراکوں نے  یونان کے جزیرے مئیس سے  کاش تک تیراکی کی اور یوں   دنیا کو امن اور دوستی کا پیغام دیا۔



متعللقہ خبریں