ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 18.02.16

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 18.02.16

435101
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں  18.02.16

*** روزنامہ ینی شفق " دہشت گردی: 28 شہید 61 زخمی" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ دہشت گردی نے کل ایک دفعہ پھر اپنے خونی چہرے کو دکھایا۔ حملہ آوروں نے دارالحکومت انقرہ میں مسلح افواج کے ہیڈ کوارٹر اور برّی فوج کی عمارتوں کے علاقے میں فوجی سروس گاڑیوں پر بم سے مسلح گاڑی کے ساتھ حملہ کیا ۔ حملے میں 28 افراد ہلاک اور 61 زخمی ہو گئے ہیں ۔ انقرہ میں حملے کے بعد جائے وقوعہ کی تحقیقات کرنے والے ماہرین نے ایک دہشت گرد کے جسم کے حصوں سے اور فنگر پرنٹ سے اس کی شناخت کر لی ہے۔ حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق دہشت گرد شامی الاصل تھا اور اس کا نام صالح نجار تھا۔


***روزنامہ اسٹار "پتھر نہ پھینکو فٹبال کھیلو" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ دہشت گردی کے لگائے ہوئے زخموں پر سماجی تعاون کے ساتھ مرہم رکھا جا رہا ہے۔ ترکی کے اضلاع سیلوپی، جزرے اور سُر میں جن لوگوں کے گھروں کو نقصان پہنچا ہے ان کے نقصان کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ سماجی تعاون کی مدد سے بھی دہشت گردی کے نشانات مٹانے کی کوشش کی جا ئے گی۔ بچوں، نوجوانوں اور عورتوں سمیت جنوب مشرقی اناطولیہ کے علاقے کے تمام شہروں میں وسیع پیمانے کے منصوبوں کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں ہر طرح کی کھیلوں اور سماجی سرگرمیوں کے ساتھ تعاون کرنے کا ہدف قائم کیا گیا ہے۔ ان سماجی منصوبوں کے لئے 247 ملین لیرا کی رقم مختص کی گئی ہے۔


***روزنامہ وطن "آئیے اپنے گاوں واپس لوٹیں" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ وزارت خوراک، زراعت و مویشی بانی "آئیے اپنے گاوں واپس لوٹیں " کے نام سے منصوبے کا آغاز کرے گی۔ وزیر خوراک، زراعت و مویشی بانی فاروق چیلک نے کہا ہے کہ ترکی میں دیہی علاقوں سے شہروں کی طرف نقل مکانی ہوتی ہے لیکن اس نقل مکانی کا رُخ واپس دیہاتوں کی طرف موڑنے کے لئے امکانات پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دیہاتوں میں جہاں مویشی بانی عام ہے وہاں ہم "آئیے اپنے گاوں واپس چلیں" کے نام سے دیہاتوں کی طرف واپسی کا ایک منصوبہ شروع کرنا چاہتے ہیں۔


***روزنامہ صباح "وجدان آغا جی کا ایوارڈوں سے دل بھرنے میں نہیں آ رہا" کی سرخی کے ساتھ شائع کردہ خبر میں لکھتا ہے کہ "وجدان آغا جی" بین الاقوامی لیون فلم فیسٹیول میں دنیا کے مختلف ممالک سے سرکاری طور پر منتخب ہونے والی 12 فلموں میں بہترین فلم منتخب ہوئی ہے۔ فلم کی کہانی اولگن اوز دیمیر نے لکھی ہے اور فلم کا مرکزی کردار شرافت الدین کھایا اور ترگائے تانُل کُو نے ادا کیا ہے ۔فلم کی شوٹنگ آئیدن کُش ادا میں کی گئی ہے۔فلم کی کہانی کُش ادا کے گاوں کِراز لی میں سالوں پہلے ایک ہی عورت پر عاشق ہونے والے دو بھائیوں کے اپنے ماضی کا سامنا کرنے پر مبنی ہے۔


***روزنامہ حریت "روشنیوں اور رنگوں کا میلہ شروع ہو گیا" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ سبانجی عجائب گھر کی نئی نمائش "صرف رنگ اور روشنی" کا آج سے آغاز ہو گیا ہے۔ نمائش میں جرمن جدیدیت پسندوں کے سرفہرست ناموں میں سے ہینز میک کے 60 سالہ کیرئیر کے دوران تخلیق کردہ فن پاروں کو نمائش کے لئے رکھا گیا ہے۔



متعللقہ خبریں