ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 23.08.2015

ترک ذرائع ابلاغ

339401
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 23.08.2015

*** روزنامہ صباح نے " شامی بچوں کو اب سردیوں میں ٹھنڈ نہیں لگے گی" کی سرخی کے تحت اپنی خبر میں لکھا ہے کہ ترک برانڈ ایسوسی ایشن کی جانب سے شروع کردہ امدادی مہم کے دوران شامی بچوں کے لیے ابھی ہی سے سردیوں کے ملبوسات جمع کرنے شروع کردہے ہیں اور ان بچوں کو یہ ملبوسات ابھی ہی پہنچانا شروع کردیا ہے۔ ایسوسی ایشن کی جانب سے شروع کردہ امدادی مہم کے دائرہ کار میں ترکی کے چاروں اطراف سے لوگوں نے امداد فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور اس وقت تک بچوں کے لیے 220 ملین لیرے کی رقم جمع کی جاچکی ہے۔

***روزنامہ وطن نے " یہ فرق ہے" کی سرخی کے تحت اپنی خبر میں لکھا ہے کہ یورپ نے ابھی تک شامی باشندوں کے لیے اپنے دروازے نہیں کھولے ہیں جبکہ ترکی نے تین سالوں کے دوران دو ملین شامی باشندوں کو اپنے ہاں پناہ دے رکھی ہے۔ پناہ گزینوں کے لیے 25 کیمپ تیار کیے گئے جہاں ان کو بسایا جا رہا ہے۔ ان کیمپوں کے قیام پر 6 بلین ڈالر کے اخراجات آئے ہیں جبکہ یورپ ابھی بھی ان پناہ گزیوں سے منہ پھیرے ہوئے ہے اور ان کو روکنے کے لیے خاردار تاریں تک بچھائی جا رہی ہیں۔

***روزنامہ سٹار نے " بی بی سی کو یہ بھی رپورٹ کرنا چاہیے" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ دہشت گرد صرف انسانوں کو ہلاک ہی نہیں کررہے ہیں بلکہ انسانوں کی عزت و ناموس کو بھی تباہ کرنے کے درپہ ہیں۔ اخبار کے مطابق بی بی سی دہشت گردوں کو امیج کو بہتر بانے کی کوششوں میں مصروف ہے تو اسے زبردستی پہاڑ پر لے جانے والی نوجوان لڑکیوں کی عزت لوٹنے کے واقعات کو بارے میں بھی رپورٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ اخبار کے مطابق بی بی سی سمیت کئی ایک غیر ملکی میڈیا کے ادارے پی کے کے ناپاک عزائم کو پیش کرنے سے کتراتے ہیں جبکہ آعری کے گورنر نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ پی کے کے نے گزشتہ دنوں چالیس نو جوان لڑکیوں کو اغوا کرتے ہوئے ان کی عزت لوٹی لیکن مغربی میڈیا کے کسی بھی ادارے ان خبروں کو جگہ نہ دی جس سے ان کی دوغلی پالیسی کی عکاسی ہوتی ہے۔

***روزنامہ ینی شفق نے " ترک حاجیوں کے لیے اسپیشل جوتیاں" کی سرخی کے تحت اپنی خبر میں لکھا ہے کہ جوتیاں تیار کرنے والے ترک جفت ساز حسین کوپار نے ایک فرم سے ملنے والے آرڈر پر ایسی جوتیاں تیار کرنا شروع کردی ہیں جو حج پر جانے والے حاجیوں کو ریت کی گرمی سے بچائے رکھے ۔

***روزنامہ خبر ترک نے " ترک فرمیں دنیا بھر میں پھیل رہی ہیں" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ ترک سمت سرائے اب اپنی پہلی دکان برطانیہ کے دارالحکومت لندن کی آکسفورڈ سٹریٹ میں کھول رہی ہے اور سن 2015 کے اواخر تک برطانیہ میں سات نئی دکانیں کھولنے کی پلاننگ کرچکی ہے۔ اسی طرح ترکی کی ایک دیگر فرم استقبال 334 دکانیں کھول چکی ہے اور سن 2016 تک یورپ میں ایک سو فرمیں کھولنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں