ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 16.08.2015

ترک ذرائع ابلاغ

329649
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 16.08.2015

*** روزنامہ خبر ترک نے " اگر ترکی نہ ہوتا تو پٹرول ہی فروخت نہ ہوتا" کی سرخی کے تحت اپنی خبر میں لکھا ہے توانائی اور قدرتی وسائل کے وزیر تانر یلدیز نے ترکی کے دورے پر تشریف لائے ہوئے عراقی کردستان علاقائی انتظامیہ کے حکام کے ساتھ دونوں ممالک کے تعلقات کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ ترکی نے شمالی عراق کے پٹرول کو عالمی منڈیوں میں فروخت کرنے میں نمایا ں کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے عراقی صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے اگر ترکی نہ ہوتا تو شمالی عراق کے پٹرول کو عالمی منڈیوں میں فروخت کرنا ممکن نہ ہوتا کیونکہ عراقی انتظامیہ نے شمالی عراقی انتظامیہ کو یہ پٹرول فروخت کرنے کی اجازت نہ دی تھی۔

***روزنامہ سٹار نے " ایرانی کمپنیاں ترکی میں سرمایہ کاری کے لیے ٹریننگ حاصل کررہی ہیں" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ ترک فرمیں تہران میں سرمایہ کاری کی پلاننگ کررہی ہیں تو اسی دوران ایرانی کمپنیاں سرمایہ کاری کے بارے میں ترکی میں ٹریننگ حاصل کررہی ہیں۔ اس طرح ترکی اور ایران کی فرمیں ایک دوسرے کے تجربات سے بھرپور استفادہ حاصل کررہی ہیں اور ترکی ان تمام شعبوں میں ایرانی فرموں کو معلومات فراہم کررہا ہے جن میں وہ تجربات نہیں رکھتی ہیں ۔

***روزنامہ وطن نے " سرنگ آخری 75 میٹر کے فاصلے پر" کی سرخی کے تحت اپنی خبر میں لکھا ہے کہ یورویشیا ٹنل پراجیکٹ کے تحت اب تاریخی کامیابی میں چند روز ہی کا فاصلہ باقی ہے ۔ وزیر مواصلات اور خبر رسانی فریدون بلگین کے مطابق یورپ اور ایشیا دونوں حصوں سے ایک ساتھ ہی سمندر کے نیچے کھودی جانے والی سرنگ کے اس ماہ کے دوران آپس میں ملادیا جائے گا اور یوں براعظم ایشیا اور براعظم یورپ کے سمندر کے نیچے سے ملادیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تین ہزار 344 کلو میٹر طویل راستے کی کھدائی کرتے ہوئے دونوں براعظم کو ملایا جا رہا ہے۔

***روزنامہ ینی شفق نے " ریضے آرتوین ہوائی اڈے میں کھدائی کا کام مکمل" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ مشرقی بحیرہ اسود کو دنیا بھر سے ملانے کے لیے سمندر کی سطح پر تیار کیے جانے والے پہلے ہوائی اڈے کے تعمیر کے بعد اب ایک بار پھر سمندر کو بھرتے ہوئے ریضے آرتوین ہوائی اڈے کے رن وے کی تعمیر کے کام کو مکمل کرلیا گیا ہے۔

***روزنامہ صباح نے " جی 20 سے بیلک کو 40 ملین یورو" کی سرخی کے تحت اپنی خبر میں لکھا ہے کہ عالمی رہنما انطالیہ میں منعقد ہونے والے جی 20 ممالک کے سربراہی اجلاس کی تیاریاں پورے زور و شور سے جاری ہیں۔ اخبار کے مطابق 15 تا 16 نومبر کو بیلک میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں 15 ہزار افراد کے شرکت کرنے کی توقع کی جا رہی ہے۔ بیلک میں سترہ ہوٹلوں میں مسافروں کے رہن سہن کا بندو بست کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں اکریڈیشن کے کام کا آغاز 17 ستمبر سے شروع کردیا جائے گا اور اس کے بعد پورے علاقے میں سیکورٹی کے انتظامات انتہائی سخت کردیے جائیں گے۔ پورے علاقے میں کیمرے نصب کردیے گئے ہیں جو گاڑیوں کی نگرانی کر سکیں گے۔ اخبار کے مطابق جی 20 اجلاس میں 40 ملین یورو کے خرچ کیے جانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

 

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں