ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں

ترک ذرائع ابلاغ

225443
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں

روزنامہ سٹار " اڑھائی سو ارب ڈالر کا ایرانی کیک" کے زیر عنوان لکھتا ہے کہ مغربی ممالک کے ساتھ نکلیئر پروگرام کے معاملے میں مصالحت قائم کرنے والے ایران پر اقتصادی پابندیوں کے ہٹنے سے سالانہ اڑھائی سو ارب ڈالر کا تجارتی حجم پیدا ہو گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کیک کا دس فیصد ترکی کے حصے میں آئے گا جو کہ کسی ایک ملک کے ہاتھ لگنے والا بڑا ترین حصہ ہو گا۔
روزنامہ خبر ترک " سال کی پہلی چوتھائی میں مالی منڈیوں میں 50 فیصد ترقی" عنوان کے ساتھ اپنی خبر میں لکھتا ہے کہ ترک موٹر ساز منڈی نے سن 2015 کی پہلی سہہ ماہی میں تیز رفتاری سے ترقی کرتے ہوئے گزشتہ برس کے اسی دورانیے کے مقابلے میں 50 فیصد ترقی حاصل کی ہے۔ اس عرصے میں ایک لاکھ 73 ہزار 248 موٹر گاڑیوں کی فروخت عمل میں آئی ہے۔ اگر یہ رفتار اسی طرح جاری رہی تو سال کے اختتام تک مجموعی طور پر 8 لاکھ 75 ہزار گاڑیوں کی فروخت متوقع ہے۔
روزنامہ صباح نے " ترک ہوائی فرم طیارے کرائے پر لے گی" جلی سرخی لگاتے ہوئے لکھا ہے کہ ترک ہوائی فرم اپنے طیاروں کی کھیپ میں اضافہ کر رہی ہے۔ ترک فرم نے ویلز فارگو بینک نارتھ ویسٹ سے تین عدد A330-200 طیارے اور افریقہ ایئر ویز س JSC سے دو عدد A330-300 طیاروں کو 8 سالوں کے لیے کرائے پر لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پرواز کی منازل کی تعداد میں اضافے کے عمل کو جاری رکھنے والی ترک ہوائی فرم نے گزشتہ دنوں تائیوان کے دارالحکومت تائی پی کے لیے اپنی پروازوں کو شروع کیا تھا۔ دنیا بھر میں سب سے زیادہ علاقوں کو پرواز کرنے والی چوتھی بڑی ہوائی فرم کی حیثیت کی مالک ترک ہوائی فرم ، تائی پی کو یورپ میں 102، افریقہ میں 43، مشرق وسطی میں 43 اور روس میں 10 شہروں سے ملائے گی۔ مشرق ِ بعید میں وسعت حاصل کرنے کو جاری رکھنے والی یہ فرم مستقبل قریب میں کوالا لمپور کے لیے اپنی ہفتہ وار پروازوں کی تعداد کو 7 سے 10 تک بڑھانے کا ہدف رکھتی ہے۔
روزنامہ ینی شفق " پیرس میں قرآنِ کریم کے اسباق" جلی سرخی لگاتے ہوئے لکھتا ہے کہ دنیا کی ممتاز ترین اکیڈمیز میں شامل پیرس کے کالج دی فرانس میں قرآن ِ کریم کی تاریخ کے اسباق شروع کیے گئے ہیں۔ عوام کے لیے کھلے ہونے والی کلاسوں میں فرانسیسی شہری گہری دلچسپی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اس درس کے معلم پروفیسر فرانسواں دیروچے ترکی سے بڑے متاثر ہیں۔سن 1983 تا 1986 استنبول میں سائنسی تحقیقات سر انجام دینے والے دیروچے کا کہنا ہے کہ استنبول قرآنِ کریم کے حوالے سے دستی تحریروں پر مبنی فن پاروں کی ایک بڑی تعداد میں موجود ہونے والے کتب خانوں کا مالک ایک پر کشش شہر ہے۔ خاصکر توپ کاپی پیلس اور ابراھیم پاشا عجائب گھر میں انتہائی قیمتی شہہ پارے موجود ہیں۔ میں نے استنبول میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ بڑے پکے روابط قائم کیے اور مختلف نقطہ نظر کے ساتھ ہم نے اپنے امور سر انجام دیے۔ آج میرے پاس جو علم ہے اس میں استنبول کی تحقیقات کا ایک بڑا حصہ شامل ہے۔ اس سبق کا مقصد بنیادی طور پر تمام تر شعبہ ہائے زندگی اور مختلف پہلووں سے قرآن کی تاریخ کے نچوڑ کو بیان کرنے کی کوشش کرنا ہے۔ ہم نے اس مقدس کتاب کو ذہنی ماضی، اقتصادی ماضی اور اس کے اصل متن کے اعتبار سے سمجھ سکنے کا مقصد بنایا ہے۔ میں نے کچھ مدت تک استنبول میں قیام کیا ، مجھے ترکی سے محبت ہے۔ تمام تر ترکی کو میرا سلام ہو۔
روزنامہ حریت نے " اوکان یونیورسٹی کا میامی میں افتتاح" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ بیرون ِ ملک اپنا کیمپس کھولنے والے اعلی تعلیمی اداروں میں مزید ایک کا اضافہ ہوا ہے۔ اوکان یونیورسٹی نے امریکی شہر میامی میں اپنا کیمپس کھولا ہے۔ امریکی قوانین کے مطابق قائم کردہ اوکان انٹرنیشنل یونیورسٹی میامی، ترکی اور دنیا کے مختلف ملکوں کے طالب علموں کو تعلیمی خدمات فراہم کرے گی۔"

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں