ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 29.01.15

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 29.01.15

201002
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 29.01.15

***روزنامہ حریت نے اپنی خبر کو " جرمنی ترکی کے ساتھ خبروں کے تبادلے کے سمجھوتے کا خواہشمند ہے" کی سرخی کے ساتھ شائع کیا ہے۔ اخبار لکھتا ہے کہ زٹڈوچے زیتنگ اور NDR & WDR روزناموں نے لکھا ہے کہ جرمنی اس موضوع پر ترکی کے ساتھ مذاکرات کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ اخبار کے مطابق وزارت داخلہ کی مشیر ایمیلی ہابر انقرہ کے ساتھ مذاکرات کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ سمجھوتے کے مطالبے کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ جرمن خبر رسانی کے مطابق جرمنی سے داعش میں شامل ہونے والے تقریباً 600 کے قریب عسکریت پسندوں کی 90 فیصد براستہ ترکی شام اور عراق جاتے ہیں اور دوبارہ اسی راستے سے واپس جرمنی آ رہے ہیں۔


***روزنامہ آقشام "ترک سایہ فضاء میں " کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ ایک طرف ترکی کی طیارہ ساز فرم آسیلسان طیاروں کو دشمن راڈاروں سے بچ نکلنے میں مدد دینے والے سسٹم پر کام کر رہی ہے تو دوسری طرف وزارت دفاع کے مشاورتی دفتر نے "سائے " کے نام سے ایک اور پروگرام کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ پروگرام فضائی آپریشن میں دشمن راڈاروں اور سیٹلاٹس کو دور سے سننے ، ان خبروں کو گڈ مڈ کرنے اور دشمن کو فریب دینے میں مددگار ثابت ہو گا۔


***روزنامہ صباح "برفانی طوفان میں کینیڈی میں اترنے والا پہلا طیارہ ٹرکش آئیر لائنز کا طیارہ تھا" کے ساتھ لکھتا ہے کہ حالیہ دنوں میں امریکہ میں برفانی طوفانوں کے دوران جب کوئی طیارہ کینیڈی ائیر پورٹ پر اتر نہیں پا رہا تھا ٹرکش ائیر لائنز کا طیارہ پہلا طیارہ تھا جو ائیر پورٹ پر اترا۔ ٹرکش ائیر لائنز کے پریس دفتر کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق طیارے کی واپسی بھی طے شدہ پروگرام اور معینہ وقت پر ہو گی۔


***روزنامہ ینی شفق "ڈاکٹر مچھلیوں کو متبادل طب میں استعمال کیا جائے گا" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ سیواس کی تحصیل کھانگال سے مخصوص اور عالمی شہرت یافتہ "ڈاکٹر مچھلیوں "کو متبادل طب میں استعمال کیا جائے گا۔ یہ مچھلیاں جلدی بیماریوں کے علاج میں مفید ثابت ہوتی ہیں اور چناق قلعے 18 مارچ یونیورسٹی میں لیبارٹری کی فضاء میں پیدا کی جاتی ہیں۔


*** روزنامہ صباح "برصا میں مکانات دھڑا دھڑ فروخت ہو رہے ہیں" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ برصا میں مکانات اور اراضی جیسی رئیل اسٹیٹ کو غیر ملکیوں میں سے سب سے زیادہ عربوں کے ہاتھ فروخت کیا جا رہا ہے۔ مشرق وسطی کے عرب ممالک سے کثیر تعداد میں کاروباری حضرات برصا میں خریداری مراکز اور ہاوسنگ پروجیکٹوں میں بھی سرمایہ کاری کرنے کی تیاریوں میں ہیں۔ واضح رہے کہ برصا میں موسم سرما کے اہم ترین سیاحتی مراکز میں سے اُلوداع کو ترجیح دینے والے سیاحوں کا بھی تقریباً 30 فیصد عربوں پر مشتمل ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں