ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 24.12.2014

ترک ذرائع ابلاغ

158677
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 24.12.2014

روزنامہ وطن "ترکی کے لیے ایک شاندار رپورٹ" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھتا ہے کہ عالمی بینک نے اعلان کیا ہے کہ پیٹرول کے نرخوں میں گراوٹ کے ترک معیشت پر اثرات اہم سطح کے حامل ہیں۔ عالمی بینک نے اپنی ماہ دسمبر کی رپورٹ میں وضاحت کی ہے کہ توانائی کی درآمدات کے نرخوں میں اہم سطح کی مندی کے جاری رہنے کی صورت میں ترکی میں سن 2015 میں شرح نمو میں پختگی، اس کی بیرونی پوزیشن میں بہتری آئیگی جس سے افراط زر میں کمی آنے میں مدد ملے گی۔
روزنامہ صباح نے " ترکی نے عالمی مالی بحران کو ایک اہم موقع میں بدل دیا" کے عنوان کے تحت لکھا ہے کہ استنبول اسٹاک مارکیٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین اور ڈائریکٹر جنرل ابراھیم ترہان نے سن 2007 اور 2008 میں جنم لینے والے عالمی مالی بحران کے ترکی کے لیے ایک اہم موڑ اور موقع ثابت ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بحرانی دور بھر کے دوران ترک معیشت ایک کامیاب امتحان سے گزری ہے۔ دنیا کی سب سے بڑی اقتصادی طاقتوں کے شدید مشکلات سے دو چار ہونے کے ایک دور میں ترک معیشت سن 2009 میں سامنے آنے والی عبوری تنگی کے بعد سرعت سے معمول کی سطح پر آگئی تھی۔
روزنامہ ریڈیکل نے اپنی ویب سائٹ پر " ماہ نومبر میں گھروں کی فروخت کی شرح میں 1٫1 فیصد کا اضافہ" کے عنوان کےتحت لکھا ہے کہ ترکی بھر میں ماہ نومبر میں گھروں کی فروخت 1٫1 فیصد کے اضافے کے ساتھ ایک لاکھ سے تجاوز کرتے ہوئے ایک لاکھ تین ہزار 783 ریکارڈ کی گئی۔ اس کے مطابق غیر ملکیوں نے انطالیہ میں 549، استنبول میں 500، یالووا میں 103، آئدن میں 86، برصا میں 86، سکاریہ میں 80 اور معلا میں 69 سمیت مجموعی طور پر ایک ہزار 687 گھر خریدے ہیں۔
روزنامہ آکشام"دنیا کا زیرو پوائنٹ گرین وچ نہیں استنبول ہے" جلی سرخی لگاتے ہوئے لکھتا ہے کہ بازنطینی، رومی اور عثمانی ادوار کے ثقافتی، تاریخی اور تجارتی مرکز استنبول کا سلطان احمد چوک کو 116 برس قبل تک دنیا کے مرکز کے طور پر قبول کیا جاتا تھا اور دنیا کو استنبول کو مغرب اور مشرق کے نام سے دو حصوں میں تقسیم کیا جاتا تھا۔ نقشے اس سوچ کے ساتھ کھینچے جاتے تھے، گھڑیوں کا وقت بھی اس طرح سیٹ کیا جاتا تھا، اور سمت کا تعین بھی استنبول کو اساس بناتے ہوئے کیا جاتا تھا۔
روزنامہ سٹار" تمام تر دنیا کی نگاہیں اسیکی شہر پر" کے عنوان کے تحت لکھتا ہے کہ ایسکی شہر میں اناطولیہ یونیورسٹی کی طرف سے تعمیرات کا آغاز کیے جانے والے اور قومی ریلوے لائنوں کے نظام کے چیک اپ سنٹر میں بلقان سے لیکر یورپ تک کی ریلوے لائنوں کے حوالے سے تجزیات کیے جائیں گے۔ آئندہ برس موسم بہار میں سنگ بنیاد ڈالے جانے والے اس مرکز پر دنیا بھر کی نگاہیں لگی ہوئی ہیں۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں