ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 23.11.2014

ترک ذرائع ابلاغ

202547
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 23.11.2014

*** روزنامہ صباح نے " سربراہی اجلاس کے موقع پر عظیم مفاہمت" کے زیر عنوان اپنی لکھا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان نے استنبول میں متحدہ امریکہ کے صدر جو بائیڈن سے ملاقات کی ہے۔
اس ملاقات میں شام کی صورتِ حال سمیت عراق اور دولتِ اسلامیہ تنظیم کے خطرات کے علاوہ روزمرہ کے معاملات پر بات چیت کی ہے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ متحدہ امریکہ کے ساتھ تمام علاقائی اور گلوبل مسائل کے بارے میں مطابقت پائی جانے پر انہیں بڑی خوشی ہوئی ہے تاہم اس کے باوجود بین الاقوامی طور پر متحدہ امریکہ سے جو توقعات وابستہ کرلی گئیں تھیں متحدہ امریکہ ان توقعات کو پورا نہیں کرسکا ہے۔
اس موقع پر متحدہ امریکہ کے نائب صدر جو بائیڈن نے کہا کہ کسی بھی ترک فیملی کا مہمان بنے بغیر کوئی بھی شخص مہمان نوازی کے الفاظ کو سمجھنے سے قاصر رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کے ساتھ ہمارے دوستانہ تعلقات اور پارٹنر شپ پہلے سے زیادہ مضبوط ہوئی ہے۔

***روزنامہ ینی شفق نے " حلب میں اسد فورسز پر کاری ضرب" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ شام کے شہر حلب میں اسد فورسز پر کاری ضرب لگائی گئی ہے ۔ اخبار کے مطابق مخالفین کے علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے اسد دستوں کو کا کافی حد تک نقصان پہنچایا گیا ہے اور ان دستوں کو پست قدمی پر مجبور کردیا گیا ہے۔ مخالفین کی اس کاروائی کے دوران اسد فورسز کے بیس فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔

***روزنامہ خبر ترک نے " ہم اپنے ارد گرد ظالم حکمران اور دہشت گرد نہیں چاہتے ہیں " کی سرخی کے تحت اپنی خبر میں لکھا ہے کہ وزیر اعظم احمد داؤد اولو نے قبرصی یونانی انتظامیہ کی توانائی کی پالیسی کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ " یہ سوچ کہ میں تو توانائی حاصل کروں اور اپنے فریق کے خلاف اسے استعمال کروں جیسی سوچ مسئلہ قبرص کے حل کے لیے جاری مذاکرات پر ایک ضرب ہے ۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار استنبول میں منعقد ہونے پانچویں اٹلانٹیک کونسل کے توانائی اور اقتصادی سربراہی اجلاس جس میں متحدہ امریکہ کی نمائندگی نائب صدر جو بائیڈن کررہے ہیں کرتے ہوئے کیا اور توانائی کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال نہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

***روزنامہ اقشام نے " میڈ اِن ٹرکی" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ دنیا بھر میں ترکی کی جانب سے تیار کردہ اشیا کے استعمال میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور عالمی میڈیا بھی ترکی ترکی کی پرفارمنس کا کھل کر اظہار کر رہا ۔ اخبار کے مطابق متحدہ امریکہ سے شائع ہونے والے روزنامہ یو ایس ٹو ڈے نے اپنی خبر میں لکھا ہے کہ ترکی اس وقت اپنی پیداوار کے لحاظ سے دنیا کے ایک بہت اہم مرکز کی حیثیت اختیار کرگیا ہے۔

***روزنامہ وطن نے " سالانہ برآمدات دو بلین ڈالر تک پہنچ گئی" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ ترکی کے آجروں کی تنظیم تری ساد اور استنبول اسٹاک ایکسچینج کے رکن مصطفےٰ بال کوو نے کہا ہے کہ ٹریکو کے شعبے میں ترکی کی برآمدات دو بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہےاور اس طرح ترکی نے ٹریکو کی پیداوار میں دنیا بھر میں اپنا نام پیدا کرلیا ہے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں