ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں

ایردوان کے متاثرہ افراد کی امداد کے لیے فوری احکامات

69322
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں

روزنامہ صباح نے " ایردوان کے متاثرہ افراد کی امداد کے لیے فوری احکامات" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ وزیراعظم رجب طیب ایردوان نے صوما میں کان کے حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کے زخموں کے مداؤ کے لیے ہر طرح کی مادی اور معنوی امداد فراہم کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
اخبار کے مطابق وزیراعظم ایردوان نے کہا کہ کان کے حادثے میں جان بحق ہونے والے کان کنوں کے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکالر شپ فراہم کی جائے گی اور اس حادثے میں بُری طرح متاثر ہونے والے خاندانوں کے ہاں حکومت کے اہلکار جاتے ہوئے ان کی ضروریات کی فہرست تیار کریں گے اور ان کو نقد ی کی شکل میں مالی امداد بھی فراہم کریں گے۔ علاوہ ازیں جان بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ کے لیے سوشل سیکورٹی کی جانب سے فوری طور پر کاغذی کاروائی مکمل کرتے ہوئے تنخواہ دینے کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا۔
روزنامہ ینی شفق نے "نوجوانوں کی مہم" کی سرخی کے تحت اپنی خبر میں لکھا ہے کہ صوما میں کان کے حادثے کے موقع پر علاقے کے نوجوانوں نے کان کے حادثے کے موقع پر اور بعد میں اپنے اپنے اسکولوں سے چھٹی کرتے ہوئے امدادی کام میں ہاتھ بٹایا جس سے امدادی ٹیموں کے حوصلے بھی بلند ہوئے۔
اخبار کے مطابق ترک ہلالِ احمر کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل مینتیز شمشیک نے کہا ہے کہ کان کے حادثے کے موقع پرعلاقے میں موجود نوجوانوں نے خود ہی کان کے اندر پھنسے ہوئے کان کنوں کو بچانے کے لیے امدادی مہم کا آغاز کیا تھا جس پر وہ علاقے کے نوجوانوں کے اس جذبے سے بڑے متاثر ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اب ترکی کے چاروں اطراف سے متاثرہ خاندانوں کی مالی امداد کے لیے ترکی کے کھلاڑیوں ، فنکاروں اور عام باشندوں نے بھی بڑی تعداد میں اس مہم میں حصہ لیتے ہوئے ہمارے سر فخر سے بلند کردیے ہیں ۔
روزنامہ حریت نے " چلی سے پیغام" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ چلی میں چار سال قبل تانبے کی کان میں پیش آنے والے حادثے میں 69 دنوں تک زندہ رہنے میں کامیاب رہنے والے 33 کان کنوں کے رہنما ماریو سپولوداع نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ" ہمیں صوما کے حادثے پر گہرا دکھ ہے ۔ ہم ترکی آنے کے لیے تیار ہیں ۔ ہم بھی آپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور آپ کے ساتھ سوگ منا رہے ہیں۔"
روزنامہ ملیت نے " کھیلوں کے مقابلے کے دوران بھی ہم کان کنوں کو نہیں بھولے" کی سرخی کے ساتھ اپنی خبر میں لکھا ہے کہ صوما میں 301 کان کنوں کی شہادت کی وجہ سے کل بیشک تاش اور گلاتاسرائے باسکٹ بال مقابلے کے موقع پر ان شہد اکو خراج تحسین پیش کیا گیا اور ان کے لیے تھوڑی دیر کے لیے احترماً خاموشی اختیار کی گئی۔ اخبار کے مطابق تما م کھلاڑیوں نے اس موقع پر ماتمی شرٹ زیب تن کررکھی تھی۔
روزنامہ آقشام نے " بلقان میں انیس مئی کے موقع پراتاترک کے والد کی گھر کی چابیاں پیش کی جائیں گی" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ غازی مصطفےٰ کمال اتاترک کے والد علی رضا بے کی جائے پیدائش مقدونیہ کے دیہات کوجہ جیک میں علی رضا بے کے گھر کی چابیاں کل انیس مئی کے موقع پر پیش کرتے ہوئے اس گھر کو زائرین کے لے کھول دیا جائے گا۔اخبار کے مطابق اسی گھر میں موم کے مجسمے کے ذریعے مصطفےٰ کمال اور ان کی بہن مقبولہ خانم کو مصطفےٰ کمال کو جھول جھلاتے ہوئے دکھایا گیا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں