بھارتی ریاست گجرات کے ہندو مسلم فسادات،22 ملزمان باعزت بری ہو گئے
یاد رہے کہ ریاست گجرات میں سال 2022 کے دوران گودھرا اسٹیشن کے قریب ایک ٹرین میں لگی آگ سے ساٹھ ہندو یاتری جل کر ہلاک ہو گئے تھے جس کے بعدریاست بھر میں ہندو مسلم فساد شروع ہو گیا تھا
1937647
بھارتی ریاست گجرات کی عدالت نے سترہ مسلمانوں کے قتل بائیس ملزمان کو ٹھوس شواہد نہ ہونے کی بنا پر رہا کر دیا گیا ۔
وکیل استغاثہ گوپال سولانکی نے پریس کو بتایا کہ ان ملزمان کو دلائل ناکافی ہونے کی بنا پر با عزت بری کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ریاست گجرات میں سال 2022 کے دوران گودھرا اسٹیشن کے قریب ایک ٹرین میں لگی آگ سے ساٹھ ہندو یاتری جل کر ہلاک ہو گئے تھے جس کے بعدریاست بھر میں ہندو مسلم فساد شروع ہو گیا تھا۔
بھارتی جتھوں نے آگ لگنے کے اس واقعے کی ذمہ داری مسلمانوں پر ڈال کر ریاست بھر میں مسلم علاقوں اور دیہاتوں پر حملے کیے جن میں ایک ہزار افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں خواتین کی عصمت دری کی گئی تھی ۔
موجودہ وزیراعظم نریندرہ مودی اس وقت ریاست کے وزیر اعلی تھے جن پر الزام تھا کہ انہوں نے ان فسادات پر چشم پوشی اختیار کر رکھی تھی ۔