افغانستان میں لڑکیوں کی یونیورسٹی تعلیم موقوف کر دی گئی

طالبان کا یونیورسٹیوں میں خواتین کے تعلیم میں وقفہ ڈالنا ناقابلِ قبول ہے۔ امریکہ اس کا جواب پابندیوں کے ساتھ دے گا: امریکہ وزارت خارجہ

1921655
افغانستان میں لڑکیوں کی یونیورسٹی تعلیم موقوف کر دی گئی

افغانستان میں لڑکیوں کی یونیورسٹی تعلیم موقوف کر دی گئی ہے۔

طالبان عبوری حکومت کی وزارتِ  اعلیٰ تعلیم  کے ترجمان حافظ ضیاءہاشمی کے جاری کردہ بیان کے مطابق ملک کی تمام سرکاری و نجی یونیورسٹیوں کو تعلیمِ نسواں کے بارے میں احکامات   جاری کر دئیے گئے ہیں۔

احکامات کی رُو سے کابینہ کے فیصلے کے ساتھ  یونیورسٹیوں میں تعلیمِ نسواں کو تا حکمِ ثانی موقوف کر دیا گیا ہے۔

امریکہ وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس  نے موضوع سے متعلق جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ طالبان کا یونیورسٹیوں میں خواتین کے تعلیم میں وقفہ ڈالنا ناقابلِ قبول ہے۔ امریکہ اس کا جواب پابندیوں کے ساتھ دے گا۔

پرائس نے کہا ہے کہ طالبان کا فیصلہ افغانستان کی آبادی کے نصف حصّے کو اعلیٰ تعلیم سے محروم کر دے گا۔ ملکی اقتصادیات میں خواتین کا سالانہ حصہ  1 بلین ڈالر  سے زیادہ ہے اور طالبان اس  حصے  کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ سال 15 اگست کو ملکی انتظام سنبھالنے کے بعد طالبان نے لڑکیوں کی پرائمری اور یونیورسٹی تعلیم کی اجازت دے دی تھی۔

یونیورسٹی میں نوجوان لڑکیوں کے حصولِ تعلیم کی خاطر طالبان نے لڑکیوں اور لڑکوں  میں تعلیمی دنوں کی تقسیم کر دی تھی۔ لڑکیاں اپنے دنوں کے دوران یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کر سکتی تھیں۔

تاہم لڑکیوں کی مڈل اور ہائی اسکول تعلیم کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

اگرچہ طالبان حکام نے لڑکیوں کے اسکولوں کو، "اسلامی اصول و قواعد" کے مطابق شکل دینے کے بعد، دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا تھا لیکن اس اعلان پر عمل نہیں کیا گیا۔



متعللقہ خبریں