چین کا احتجاج: امریکہ کے الزامات بے بنیاد ہیں

شنگھائی قونصل خانے کو خالی کرنے کا فیصلہ امریکہ وزارت خارجہ کا ذاتی فیصلہ ہے لیکن وباء کے خلاف چین کی کوششوں کے بارے میں الزامات ناقابل قبول ہیں: چین وزارت خارجہ

1810409
چین کا احتجاج: امریکہ کے الزامات بے بنیاد ہیں

چین نے، شنگھائی انتظامیہ کی وباء کے خلاف حفاظتی تدابیر کی وجہ سے امریکہ کے شنگھائی قونصل خانے کو خالی کرنے کے فیصلے اور امریکی شہریوں کو چین کی سیاحت سے پرہیز کی وارننگ دینے کے خلاف، احتجاج کیا ہے۔

چین وزارت خارجہ کے ترجمان کاو لیجئین نے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا ہے کہ شنگھائی قونصل خانے کے عملے اور ان کے کنبوں کو رضاکارانہ طور پر شہر سے نکلنے کی اجازت دینا امریکہ وزارت خارجہ کا ذاتی فیصلہ ہے لیکن وباء کے خلاف چین کی کوششوں کے بارے میں الزامات ناقابل قبول ہیں۔

کاو نے یقین ظاہر کیا ہے کہ شنگھائی اور دیگر علاقے وباء کی نئی لہر پر قابو پانے میں کامیاب رہیں گے اور کہا ہے کہ چین کی وباء کے خلاف جدوجہد کی پالیسی موئثر ہے اور سائنسی بنیادوں پر استوار ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ وباء کے خلاف جدو جہد کے لئے متعلقہ چینی حکام اور مقامی انتظامیہ، سفارتکاروں اور قونصل خانوں کے عملوں کو، ہر طرح کی مدد اور تعاون فراہم کر رہی ہے۔ ہم وباء سے متعلق چینی پالیسیوں کے بارے میں امریکہ کے بے بنیاد الزامات کی مخالفت کرتے اور امریکی فریق کے خلاف احتجاج کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکہ وزارت خارجہ نے 8 اپریل کو جاری کردہ بیان میں شنگھائی قونصل خانے کے ہنگامی حالات اہلکار خارج دیگر عملے کو اپنے کنبوں کے ہمراہ شنگھائی سے رضاکارانہ اخراج کی اجازت دے دی تھی۔

بیان میں "مقامی قوانین اور کووِڈ۔19 پابندیوں کے من مانے اطلاق" کی وجہ سے امریکی شہریوں کو متنبہ کیا گیا تھا کہ اشد ضرورت نہ ہونے کی صورت میں ہانگ کانگ، صوبہ جیلین اور شنگھائی کے سیاحت سے پرہیز کیا جائے۔ خاص طور پر اس طرف توجہ مبذول کروائی گئی تھی کہ تدابیر کے دوران بچے والدین سے جُدا ہو سکتے ہیں۔



متعللقہ خبریں