بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری، فائرنگ سے ہلاکتوں میں مسلسل اضافہ

نئی دلی میں کانگریس کے اعلان پر احتجاجی ھرنا دیا جا رہا ہے۔اتر پردیش میں بھارتی پولیس مسلمانوں کے کاروبار کو نشانہ بنانے لگی، دکانیں زبردستی سیل کرادیں۔ غنڈہ گرد عناصر نے مسلمانوں کی گاڑیاں اور املاک جلادیں

1328676
بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری، فائرنگ سے ہلاکتوں میں مسلسل اضافہ

بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف مظاہروں میں مزید شدت آگئی ہے اور پولیس کی فائرنگ سے ہلاکتوں میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ 

ادھر نئی دلی میں کانگریس کے اعلان پر احتجاجی ھرنا دیا جا رہا ہے۔اتر پردیش میں بھارتی پولیس مسلمانوں کے کاروبار کو نشانہ بنانے لگی، دکانیں زبردستی سیل کرادیں۔ غنڈہ گرد عناصر نے مسلمانوں کی گاڑیاں اور املاک جلادیں، بھارت بھر میں مظاہروں کے دوران ہلاک افراد کی تعداد 25 ہو گئی۔

نئی دلی اور چنئی سمیت بھارت کے مختلف شہروں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، چنئی میں مقامی سیاسی جماعت نے بڑی احتجاجی ریلی نکالی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گوہاٹی میں ہونے والے ایک مظاہرے میں صرف خواتین شریک تھیں، کئی اور مقامات پر مظاہروں میں باحجاب طالبات سمیت گھریلو خواتین بھی بڑی تعداد میں شرکت کر رہی ہیں۔

نئی دلی میں کانگریس کی کال پر احتجاجی دھرنا دیا جارہا ہے، متنازع قانون کیخلاف احتجاج میں ہر عمر کے افراد شرکت کر رہے ہیں۔ چنئی میں 85 سالہ شخص نے احتجاج میں شرکت کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

ممبئی میں بھی بڑی ریلی نکالی گئی، امریکا اور جرمنی میں بھی متنازع قانون کیخلاف بھارتی سڑکوں پر نکلے۔ بھارت میں قانون کی طالبہ نے مودی کو جمہوریت کا مطلب سمجھادیا۔

تر پردیش میں مسلمانوں کے کاروبار کو نشانہ بنایا جانے لگا۔ حکومت نے انتہا پسندوں کو مسلمانوں پر حملے کی کھلی چھوٹ دے دی ہے، ایسے ہی ایک حملے کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ اتر پردیش میں بی جے پی کے وزیر اور رکن اسمبلی کے حکم پر پولیس نے پر امن مظاہرین پر فائرنگ کی اورگزشتہ چار روز کے دوران یوپی میں مرنے والے 16 میں سے 14مظاہرین کی ہلاکت گولیاں لگنے سے ہوئی۔



متعللقہ خبریں