پاکستانی فضائی حدود کے استعمال کی اجازت نہ ملنے پر بھارت کی شکایت
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کیے جانے کے دن 5 اگست سے ابتک تیسری بار فضائی حدود کے استعمال کے مطالبے کو پاکستان نے مسترد کیا ہے
ہندوستان نے صدر رام ناتھ کوئند اور وزیر اعظم نریندرا مودی کو سرکاری دوروں کے دوران پاکستانی حدود سے پرواز کرنے کی اجازت نہ دیے جانے پر پاکستان کے خلاف بین الاقوامی سول ہوابازی ادارے کو شکایتی مراسلہ بھیجا ہے۔
این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے بھارتی حکام نے کہا ہے کہ اہم شخصیات کی ٹرانزٹ گزرگاہ کا متعلقہ ادارے کے اصولوں کے مطابق عمل درآمد ہونا چاہیے۔
پاکستان کی جانب سے تیسری بار وی وی آئی پی پروازوں کی اجازت نہ دیے جانے کی یاددہانی کرانے حکام نے بتایا ہے کہ اس فیصلے کے خلاف بین الاقوامی سول ہوابازی ادارے سے شکایت کی گئی ہے۔
اگر شکایت کی یہ درخواست منظور کر لی جاتی ہے تو پاکستان کو جرمانہ بھی ہو سکتا ہے۔
پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کل اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ سعودی عرب جانے کے لیے پاکستانی فضائی حدود کو استعمال کرنے کے خواہاں مودی کو علاقے سے پرواز کی اجازت نہیں دی گئی۔
اس فیصلے کے ساتھ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کیے جانے کے دن 5 اگست سے ابتک تیسری بار فضائی حدود کے استعمال کے مطالبے کو پاکستان نے مسترد کیا ہے۔
اولین طور پر 7 ستمبر کو آئس لینڈ کا دورہ کرنے والے کوئند کی پرواز کی درخواست کو مسترد کرنے والی حکومت ِ پاکستان نے 18 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت اور جرمنی کا دورہ کرنے والےمودی کی پرواز کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا تھا۔