میانمار حکومت نے بنگلہ دیش کی سرحدوں پر خار دار تاریں لگانے کے بجٹ کی منظوری دے دی
بنگلہ دیش کے ساتھ ملحقہ 293 کلو میٹر طویل سرحد کے 202 کلو میٹر کے حصے پر خاردار تار بچھانے کا کام مکمل ہو گیا ہے
میانماری پارلیمنٹ نے ماہ اگست سے ابتک تقریباً 7 لاکھ رخائنی مسلمانوں کے فوج کے مظالم سے راہ فرار اختیار کردہ صوبہ رخائن اور بنگلہ دیش کی سرحدوں پر خاردار تاریں لگانے کے لیے پیش کردہ بجٹ کی منظوری دے دی ہے۔جس کی تعمیر پر 15 ملین ڈالر کی لاگت آئے گی۔
اس ملک کے نائب وزیر داخلہ نے بجٹ کی منظوری کے فوراً بعد اعلان کیا ہے کہ بنگلہ دیش کے ساتھ ملحقہ 293 کلو میٹر طویل سرحد کے 202 کلو میٹر کے حصے پر خاردار تار بچھانے کا کام مکمل ہو گیا ہے۔
رخائن میں 70 کی دہائی میں تقریباً 20 لاکھ مسلمانوں کے آباد ہونے کا تخمینہ ظاہر کیا گیا ہے تو ان کی نسل کشی اور ہجرت کے باعث اب یہ تعداد ساڑھے تین لاکھ سے بھی کم ہو چکی ہے۔
بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے شائع کردہ مناظر کے مطابق علاقے میں مسلمانوں کے ساڑھے تین سو سے زائد گاؤں کو نذرِ آتش کر دیا گیا ہے۔
متعللقہ خبریں
افغانستان، سیلاب سے کم از کم افراد لقمہ اجل
ملک کے شمالی اور شمال مشرقی علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث سیلاب آیا