'ٹری مین سینڈروم ' میں مبتلا بنگالی لڑکی سوشل میڈیا کی مرکز توجہ بن گئی

سہانا دنیا میں اس بیماری میں مبتلا واحد عورت  ہے، اس کی پہلی سرجری کامیاب رہی  اور مزید 8 سے 10 آپریشنوں کی ضرورت ہے

701881
'ٹری مین سینڈروم ' میں مبتلا بنگالی لڑکی سوشل میڈیا کی مرکز توجہ بن گئی

'ٹری مین سینڈروم 'کے نام سے پہچانی جانے والی بیماری میں مبتلا بنگالی  لڑکی سوشل میڈیا پر مرکزِ توجہ بنی ہوئی ہے۔

10 سالہ سہانا خاتون  کو ڈھاکہ میڈیکل کالج میں مفت علاج کی سہولیات فراہم کی جا رہی تھیں  اور ڈاکٹروں نے گذشتہ ماہ  اس کے جسم پر نکلنے والی درختوں سے مشابہہ شاخوں  میں سے چند کو آپریشن کے ذریعے ختم بھی کیا تھا۔

ڈاکٹروں کے مطابق سہانا دنیا میں اس بیماری میں مبتلا واحد عورت  ہے۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ سہانا کی سرجری کامیاب رہی  اور مزید 8 سے 10 آپریشنوں کی ضرورت ہے ۔

تاہم  لڑکی کے باپ  محمد شاہجہان کا کہنا ہے کہ سرجری نے اس کی بیٹی کی حالت کو مزید تشویشناک کر دیا ہے ۔

محمد شاہجہان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں نے جن شاخوں کو سرجری سے ختم کیا تھا ان کی جگہ زیادہ گھنی شاخیں نکل آئی ہیں۔

انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ  میں اپنی بیٹی کی حالت سے ڈر رہا ہوں اگر ڈاکٹر یہ شاخیں ختم بھی کر دیں تو اس چیز کی کیا ضمانت ہے کہ وہ دوبارہ نہیں نکلیں گی۔

ہسپتال  کے جلنے اور پلاسٹک سرجری کے شعبے کے  سربراہ سمانتا لال سین نے کہا ہے کہ وہ سہانا خاتون کو مزید علاج کے لئے ہسپتال میں رکھنا چاہتے تھے لیکن لڑکی کے باپ نے  یہ کہہ کر ہسپتال کو ترک کر دیا ہے  کہ اس کی بیٹی کی حالت میں کوئی بہتری دکھائی نہیں دے رہی۔



متعللقہ خبریں