صوبہ ہلمند کے ضلع سنگین پرطالبان  کا حملہ، 100 فوجی ہلاک،دعویٰ

افغانستان کے صوبہ ہلمند کے ضلع سنگین پرطالبان کے حملے کے بعد علاقے میں شدید جھڑپیں جاری ہیں۔

662995
صوبہ ہلمند کے ضلع سنگین پرطالبان  کا حملہ، 100 فوجی ہلاک،دعویٰ

 

افغانستان کے صوبہ ہلمند کے ضلع سنگین پرطالبان کے حملے کے بعد علاقے میں شدید جھڑپیں جاری ہیں۔

سیکیورٹی فورسز نے باغیوں کے حملے کوپسپا کرتے ہوئے متعدد جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ طالبان کے ایک ترجمان نے دعویٰ کیا کہ سنگین کے مضافات میں واقع 25 سے زائد چوکیوں اور اڈوں پر حملہ کرکے100 فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کر دیا گیا۔

افغان صوبہ ہلمند کے ضلع سنگین پرطالبان باغیوں کی طرف سے مربوط حملے کے بعد شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ ضلع سنگین میں شروع ہونے والی جھڑپوں میں افغان حکام اور باغیوں نے متضاد دعوے کیے ہیں۔ ملک کے34 صوبوں میں ہلمند سب سے بڑا صوبہ ہے۔ صوبائی حکومت کے ترجمان عمر زواک نے بتایا کہ باغیوں نے سلامتی اداروں کی چوکیوں پر متعدد بار حملے کیے لیکن افغان افواج نے طالبان کے حملوں کو پسپا کر دیا۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ متعدد حملہ آور ہلاک و زخمی ہوئے لیکن یہ نہیں بتایا  کہ سرکاری افواج کو بھی کوئی نقصان ہوا ہے یا نہیں  ۔ طالبان کے ایک ترجمان نے دعویٰ کیا کہ سنگین کے مضافات میں واقع 25 سے زائد چوکیوں اور اڈوں پر جنگجوؤں نے حملہ کیا، جس کے بعد علاقے میں شدید لڑائی جاری ہے۔

انھوں نے کہا کہ طالبان سے تعلق رکھنے والے خودکش بم حملہ آور نے ایک فوجی تنصیب پر حملہ کیا جس کے بعد باغیوں نے علاقے پر دھاوا بول دیا اور 100 سے زائد افغان افواج کو ہلاک و زخمی کیا۔ افغان علاقائی کور کمانڈر جنرل ولی محمد احمدزئی نے بتایا کہ ملحقہ شہری آبادی کے گھروں کو ڈھال بناتے ہوئے طالبان نے ایک فوجی تنصیب کے قریب سے ایک سرنگ بنا رکھی ہے اور اس حملے سے قبل انھوں نے دھماکا خیز مواد رکھ کر اسے دھماکے سے اڑا دیا۔ ہلمند کا زیادہ تر علاقہ طالبان کے کنٹرول میں ہے



متعللقہ خبریں