بھارتی صوبے گجرات میں پُر تشدد مظاہروں میں آٹھ افراد ہلاک

یہ مظاہرے منگل کو اس وقت شروع ہوئے جب پٹیل برادری کے لوگ ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں اپنے لیے کوٹہ مخصوص کرنے کے حق میں مظاہرے کر ر ہے تھے کہ پولیس نے ان کے ایک نوجوان رہنما کو گرفتار کر لیا

370438
بھارتی صوبے گجرات میں پُر تشدد مظاہروں میں آٹھ افراد ہلاک

بھارت کی ریاست گجرات میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد آٹھ ہو گئی ہے اور جمعرات کو بھی مختلف شہروں میں کشیدہ صورتحال کے پیش نظر کرفیو نافذ ہے فوجی دستے شہر میں گشت کر رہے ہیں۔
یہ مظاہرے منگل کو اس وقت شروع ہوئے جب پٹیل برادری کے لوگ ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں اپنے لیے کوٹہ مخصوص کرنے کے حق میں مظاہرے کر ر ہے تھے کہ پولیس نے ان کے ایک نوجوان رہنما کو گرفتار کر لیا۔
ریاست کے مرکزی شہر گاندھی نگر میں ایک اعلیٰ پولیس افسر کیشوو شا کے مطابق مرنے والوں میں چھ مظاہرین اور ایک پولیس اہلکار شامل ہے جب کہ 18 افراد شدید زخمی ہوئے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے لوگوں سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی کا تعلق بھی گجرات سے ہے اور وہاں کے وزیراعلیٰ بھی رہ چکے ہیں۔
تشدد کا آغاز منگل کے روز احمد آباد سے ہوا تھا جبکہ جلد ہی یہ دیگر علاقوں میں بھی پھیل گیا، جن میں سورت بھی شامل ہے۔ سورت ہیروں کے کاروبار کے حوالے سے شہرت رکھتا ہے اور وہاں پتی دار برادری کے باشندوں کی اکثریت ہے۔ زیادہ تر ہلاکتیں پولیس کی جانب سے مظاہرین پر فائرنگ کے باعث ہوئیں جبکہ ایک پولیس افسر جھڑپوں کے دوران زخمی ہونے کے بعد بدھ کی شام ہسپتال میں انتقال کر گیا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں