افغانستان میں ہفتے کے روزصدارتی انتخابات کا دوسرا راونڈ
ان انتخابات میں دو امیدوار عبداللہ عبداللہ اور اشرف غنی نے اپنی اپنی انتخابی مہم مکمل کرلی ہے۔ عبداللہ عبداللہ کے ان انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے قوی امکانات پائے جاتے ہیں
افغانستان میں ہفتے کے روز صدارتی انتخابات منعقدہورہے ہیں۔
ان انتخابات میں دو امیدوار عبداللہ عبداللہ اور اشرف غنی نے اپنی اپنی انتخابی مہم مکمل کرلی ہے۔
ملک کے مختلف اضلاع میں عوام سے خطاب کرنے والے عبداللہ عبداللہ کے ان انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے قوی امکانات پائے جاتے ہیں۔
حامد کرزائی کے مقابلے میں سن 2009 میں شکست سے دوچار ہونے والے عبداللہ عبداللہ ان کے پہلے دور میں وزیر خارجہ کے طور پر فرائض ادا کرچکے ہیں۔
عبداللہ عبداللہ جو کہ مغرب نواز سمجھے جاتے ہیں پر طالبان کی طرف سے اکثر و بیشتر نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
اشرف غنی نے اپنی انتخابی مہم میں ملک میں سیکورٹی کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔
اپنی زندگی کا بڑا ھصہ مغرب میں گزارنے والے اشرف غنی نے طالبان کے ساتھ مذاکرات کرتے ہوعئے مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
پہلے راونڈ میں عبداللہ عبداللہ نے 45 فیصد اور اشرف غنی نے 32 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے۔
افغانستان جہاں پر رائے دہندگان کی تعداد 7 ملین ہے صدراتی انتخابات کے پہلے راونڈ میں ریکارڈ حد تک ووٹنگ کی گئی تھی۔
طالبان کی دہمکیوں کے باوجود انتخابات کے روز کسی قسم کو کوئی اہم دہماکہ وغیر بھی نہیں ہوا تھا۔
متعللقہ خبریں
افغانستان، سیلاب سے کم از کم افراد لقمہ اجل
ملک کے شمالی اور شمال مشرقی علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث سیلاب آیا