برطانیہ: پرنس ہیری کی کتاب دھڑا دھڑا بِکنا شروع ہو گئی

کتاب کے افغانستان سے متعلقہ حصّوں پر برطانیہ کے بعض حلقوں کی طرف سے بھی اور افغانستان کے طالبان حکام کی طرف سے بھی سخت ردّعمل کا اظہار

1930604
برطانیہ: پرنس ہیری کی کتاب دھڑا دھڑا بِکنا شروع ہو گئی

برطانوی شاہی خاندان سے قطع تعلقی کے بعد امریکہ میں مقیم 'پرنس ہیری'  کی کتاب "اسپیئر" بُک اسٹالوں پر پہنچ گئی ہے۔

پرنس ہیری کی کتاب  کی طلب پوری کرنے کے لئے انگلینڈ کے دارالحکومت لندن کے بُک اسٹال نصف شب کے وقت کھُل گئے۔

دارالحکومت لندن کے وکٹوریا اسٹیشن کے بُک اسٹال پر ،کتاب کو جلد از جلد حاصل کرنے کے خواہش مند وں کی، لمبی قطاریں لگ گئیں۔

انگلینڈ کی بُک اسٹور زنجیر 'واٹر اسٹون'  نے کہا ہے کہ پرنس ہیری کی کتاب، حالیہ 10 سالوں میں، بھاری ترین پیشگی طلب وصول کرنے والی  کتابوں میں سے ایک ہے۔

انگریزی کے علاوہ مزید 15 زبانوں میں شائع ہونے والی یہ کتاب دنیا بھر میں ہاتھوں ہاتھ بِک رہی ہے۔

واضح رہے کہ 10 جنوری کو اشاعت سے قبل اسپین میں غلطی سے  کچھ حصّوں کی اشاعت کے بعد  کتاب ذرائع ابلاغ کے لئے موضوعِ بحث بن گئی تھی۔

سب سے پہلے برطانوی روزنامے 'دی گارڈیئن ' نے کتاب کے بعض حصے رائے عامہ کے لئے شائع کئے تھے۔

کتاب میں پرنس ہیری نے اپنے بڑے بھائی شہزادہ ولیئم کو ان پر جسمانی تشدد کرنے کا قصور وار ٹھہرایا  اور دعوی کیا ہے کہ ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم کی وفات کی خبر انہوں نے بی بی سی میں پڑھی۔

انہوں نے کہا ہے کہ اپنی اہلیہ میگھن مرکل سے ملنے سے پہلے وہ  متعصب تھے۔ کتاب کے ایک باب میں پرنس ہیری نے کہا ہے کہ انہوں نے افغانستان میں 25 افراد کو قتل کیا اور انہیں اس پر کوئی شرمندگی نہیں ہے۔

خاص طور پر کتاب کے افغانستان سے متعلقہ حصّوں  پر خود برطانیہ کے بعض حلقوں کی طرف سے بھی اور افغانستان کے طالبان حکام کی طرف سے بھی سخت ردّعمل ظاہر کیا گیا ہے۔



متعللقہ خبریں