ترک محنت کشوں کی جرمنی آمد کے 58 سال
سمندر پار ترکوں کے ادارے کے سربراہ عبداللہ ایرین نے جرمنی میں ترک محنت کشوں کی آمد کے 58 سال مکمل ہونے پر کہا ہے کہ ہم وطنوں نے جرمنی کی افرادی قوت میں ہی نہیں بلکہ وہاں کے اقتصادی ،سماجی،سیاسی اور ثقافتی ڈھانچے میں اہم کردار ادا کیا ہے
سمندر پار ترکوں کے ادارے کے سربراہ عبداللہ ایرین نے جرمنی میں ترک محنت کشوں کی آمد کے 58 سال مکمل ہونے پر ایک پیغام میں کہا ہے کہ ہمارے ہم وطنوں نے جرمنی کی افرادی قوت میں ہی نہیں بلکہ وہاں کے اقتصادی ،سماجی،سیاسی اور ثقافتی ڈھانچے میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔
عبداللہ ایرین نے کہا کہ اس سارے عرصے میں ترک محنت کشوں کی ابتدائی نسل نے مقامی زبان سے لا علمی کے باوجود اپنی کامیابی اور صلاحیتوں کے جھنڈے گاڑے ہیں جن کی اب چوتھی نسل جرمنی میں پروان چڑھ رہی ہے اور مجھے یقین ہے کہ یہ نئی نسل جرمن معاشرے میں اپنی کاوشوں اور خداداد صلاحیتوں کے بل بوتے پر مادر وطن اور مادری زبان سے تعلق رکھے سمیت مستقبل کو مزید تابناک بنائے گی ۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس وقت جرمنی میں 35 لاکھ ترک آباد ہیں جو کہ ملکی ترقی اور اس کے سیاسی وسماجی ڈھانچے میں اپنا کرداد احسن طریقے سے نبھا رہے ہیں۔