شادی کی عجیب و غریب رسومات جو نہ کبھی دیکھیں نہ سنیں

مسلم معاشروں میں بیٹی کو رخصت کرتے ہوئے ماں باپ اسے دعائیں دیتے ہیں مگر بعض دیگر معاشروں میں شادی بیاہ کی عجیب رسومات پائی جاتی ہیں جنہیں نبھانا فرض سمجھا جاتا ہے

904261
شادی کی عجیب و غریب رسومات جو نہ کبھی دیکھیں نہ سنیں

 مسلم معاشروں میں بیٹی کو رخصت کرتے ہوئے ماں باپ اس سے پیار کرتے ہیں اور اسے دعائیں دیتے ہیں لیکن کینیا کے قبائل میں رخصتی کے وقت بیٹی سے ایسا بیہودہ سلوک کیا جاتا ہے کہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے۔

ان قبائل کی پرانی روایت ہے کہ رخصتی کے وقت دلہن کا باپ اس کے منہ پر تھوکتا ہے۔ اس گندی حرکت کا مقصد نفرت کا اظہار نہیں بلکہ یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ ایسا کرنے سے دلہن نظر بد سے محفوظ رہتی ہے۔ 
اسی طرح دنیا بھر کے ممالک میں کئی اور ایسی ہی دلچسپ و عجیب رسوم پائی جاتی ہیں جیسے سویڈن میں شادی کی یہ عجیب و غریب رسم پائی جاتی ہے کہ اگر تقریب کے دوران دولہا یا دلہن میں سے کوئی ایک کسی ضرورت کے لئے اپنی جگہ سے اُٹھ جائے تو دوسرے کے بوسے لئے جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر اگر دولہا اُٹھ جائے تو اس کے دوست دلہن کے بوسے لیتے ہیں اور اگر دلہن اٹھ جائیں تو اس کی سہیلیاں دلہے کے بوسے لیتی ہیں۔ 
جرمنی کی ایک رسم کے مطابق دولہا اور دلہن مل کر درخت کے تنے کو کاٹتے ہیں۔

یہ رسم تمام مہمانوں کے سامنے ادا کی جاتی ہے او راس کا مقصد یہ دکھانا ہوتا ہے کہ دولہا اور دلہن مل کر زندگی کے مسائل کا سامنا کرنے کے لئے تیا رہیں۔ 
رومانیہ میں دلہن کے اغواءکی رسم پائی جاتی ہے۔ اس رسم میں قریبی دوست اور عزیز دلہن کو جھوٹ موٹ اغواءکرلیتے ہیں لیکن اسے بازیاب کروانے کے لئے دولہے کو بھاری تاوان ادا کرنا پڑتا ہے۔ 
فلپائنی روایات کے مطابق شادی سے قبل دولہا اور دلہن کو اکٹھے گھر گھر جاکر مہمانوں کو شادی کی دعوت دینا پڑتی ہے۔ اگر کسی کو دولہا دلہن خود گھر آکر دعوت نہ دیں تو وہ بہت ناراض ہوتے ہیں اور شادی میں شرکت نہیں کرتے۔ 
جرمنی میں شادی کی تقریب میں شرکت کیلئے آنے والے مہمان اپنے ساتھ چینی کے نئے برتن لاتے ہیں جنہیں تقریب میں توڑا جاتا ہے۔ بعد میں دولہا اور دلہن ٹوٹے ہوئے برتنوں کا سارا ملبہ اور کرچیاں اٹھا کر صفائی کا کام کرتے ہیں۔ 
سوڈان کے نیرو قبیلے میں شادی اس وقت تک مکمل نہیں ہوجاتی جب تک دلہن کے ہاں دو بچے پیدا نہ ہوجائیں۔ اگر وہ ایک ہی بچے کو جنم دے اور اس کے بعد کوئی اولاد نہ ہو تو شادی کو نامکمل سمجھا جاتاہے اور دولہے کو حق حاصل ہوتاہے کہ وہ اسے طلاق دے دے۔ 
کوریا کی ایک عام رسم میں سہاگ رات سے قبل دولہے کے پیروں  کے تلووں  پر مچھلی کا تشدد کیا جاتا ہے او ربعض اوقات اس کے لئے چھڑی بھی استعمال کی جاتی ہے۔



متعللقہ خبریں