پاکستانی خاتون نیکسٹ جنریشن لیڈرز کی فہرست میں شامل
پاکستانی خاتون نگہت داد کو نیکسٹ جنریشن لیڈرز کی فہرست میں شامل کر لیا گیا
آن لائن ہراسں کی جانے والی خواتین کی مدد اور ڈیجیٹل حقوق کے تحفظ کے لئے سرگرم عمل پاکستانی خاتون نگہت داد کو نیکسٹ جنریشن لیڈرز کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔
چونتیس سالہ نگہت داد وکیل ہیں ، انہوں نے 2012 میں ڈیجیٹل رائٹس فاونڈیشن قائم کی اور اس کے بعد سے لےکر اب تک وہ ہزاروں پاکستانیوں کو آن لائن دھمکیوں اور دہشت کا نشانہ بننے سے بچنے اور اپنی حفاظت کرنے کی تعلیم دے چکی ہیں۔
نگہت کی ڈیجیٹل رائٹس فاونڈیشن نے ٹیلی کام کمپنیوں کی طرف سے غیر ملکی اور ریاستی انٹیلی جنس اداروں کی صارفین کی ذاتی معلومات تک رسائی کے خلاف بھی آواز بلند کی ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے کے مطابق ہر سال سینکڑوں خواتین کو جنسی حوالے سے ہراساں کیا جاتا ہے اور ہراساں کی جانے والی ان خواتین میں سے 26 فیصد کی عمریں 18 سے 29 سال کے درمیان ہیں۔
نوبل امن ایوارڈ یافتہ ملالہ یوسف زئی نے بھی خود پر حملہ ہونے سے پہلے نگہت داد کی کچھ ورکشاپوں میں شرکت کی تھی۔
واضح رہے کہ نیکسٹ جنریشن لیڈرز کی فہرست میں دنیا بھر سے 6 نوجوانوں کو شامل کیا گیا ہے جن میں چین کی فیشن ڈیزائنر ماشاما، ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف برسرپیکار امریکی مے بوئیوی، ڈیجیٹل حقوق کے لئے سرگرم عمل پاکستانی خاتون نگہت داد، ترکی سے صحافی اینگن اوندر، پیرس کے شیف سٹیفن لیگیو لین اور کینیا کے بونی فیس ماوانگی فوٹو گرافر شامل ہیں۔
متعللقہ خبریں
غزہ نسل کشی کے خلاف انصاف اور سچائی ، سادہ اور واضح پہلو کا فریقی بننے پر زور
ہمیں دنیا میں نوجوانوں کی ہمدردی، سادگی، انصاف کے جذبے اور مزاحمت کی ضرورت ہے