صحت و سیاحت 43

ضلع آئیدین کی تاریخی خوبصورتی اور صحت افزا مقامات

180796
صحت و سیاحت 43

قدیم دور کا مشہور شہر آئیدین اس وقت ترکی کے سیاحتی شہروں میں کافی اہم مقام حاصل ہے ۔ اس شہر کی تاریخ چھٹی صدی قبلِ مسیح تک پھیلی ہوئی ہے نامور تاریخ دان ہیریدوت نے اس شہر کو خوبصورت ترین وادی قرار دیا تھا کہ جس کی تہذیبوں میں افرو دیسیاس ، میلات، الیندا،دییدم،نائیسا،پریئن اور ماگنیسیا جیسے شہر وں کے نقوش شامل ہیں۔ یہ شہر مجسمہ سازی اور فنِ معماری کے حوالے سے بھی کافی نام رکھتا ہے مشہور فلسفی تھالیس ،اناک سمندر اور انام سیمینیس سمیت تاریخ دان ہیکا تائیس ،معمار ہیپوداومس اور ایسی دوروس سب اسی شہر میں پلے بڑھے۔

آئیدین کی حدود میں تاریخی شہروں کی کثرت ہے کہ جن میں افرودیسیاس کا تاریخی شہر کافی مقبول ہے ۔ اس شہر کا نام قدیم یونانی عشق کی دیوی افرودیت کے نام سے ماخوذ ہے ۔
آئیدین کی تحصیل قارا جا سو میں واقع یہ شہر بہتر حالت میں موجود ہے ۔یہ شہر بابا داع نامی پہاڑ کے دامن میں سطح سمندر سے چھ سو میٹر بلند واقع ہے جو کہ دوسری صدی قبل مسیح میں آباد کیا گیا تھا۔ اس شہر سے متعلق تفصیلی معلومات کا فقدان ہے لیکن خیال ہے کہ اپنے وقت میں یہ علاقے کا گنجان آباد شہر ہوگا۔ شہر میں پندر ہ ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش کا حامل تھیٹر، تیس ہزار افراد کی گنجائش کا حامل اسٹیڈئیم ، پانچ عدد حمام اور دیگر عمارتیں اس شہر کی ثقافتی خصوصیات اور مہارت کا ثبوت ہیں۔ شہر کے شمال میں واقع ایک معبد ک کی تعمیر پہلی صدی قبل مسیح میں شروع ہو کر تقریباً ڈیڑھ صدی تک جاری رہی ۔


افرودیسیاس تقریباً سات سو سال تک اناطولیہ اور بحیرہ روم کے اہم ترین ثقافتی و معاشرتی مراکز میں شمار رہا ۔ شہر کے مشہور محققین میں سینو کراتس،شاعر شاریتون اور مفکر الیکسینڈر شامل ہیں کہ جنہوں نے اپنے شعبوں میں کافی نام کما رکھا تھا لیکن شہر کی اصل وجہ شہرت یہاں قائم ہونے والے مجسمہ سازی کا اسکول بنا کہ جہاں سنگِ مرمر سے تراشے مجسمے قدیم یونانی اور رومی دور کی یاد دلاتے ہیں۔ روم میں کی جانے والی ایک کھدائی کے دوران وہاں سے بازیاب کیے جانے والے مجسمے اس بات کی دلیل ہیں کہ اس شہر کی شہرت دور دور تک پھیلی ہوئی تھی ۔ افرودیسیاس کے ان شاہکاروں کو آج بھی علاقے میں موجود عجائب خانے میں دیکھا جاسکتا ہے۔

تاریخی اور سیاحتی اعتبار سے مشہور یہ شہر بیک وقت گرم پانی کے چشموں کے حوالے سے بھی کافی نام رکھتا ہے قوشا داسی کی تحصیل میں واقع داود لار اور گیرمینجیک میں واقع لان گولو نامی گرم پانی کے چشمے قابلِ ذکر ہیں۔ داود لار کا چشمہ گٹھیا کے درد، شریانوں کے مرض ، خارش وغیرہ میں اکسیر ہے ۔ اس چشمے کا پانی 42 ڈگری سینٹی گریڈ ہے کہ جس میں فلورائیڈ اور سوڈٰئیم موجود ہے ۔ اس چشمے کا پانی وزن کم کرنے میں بھی کافی مفید مانا جاتا ہے۔
گیرمینجیک کا چچشمہ کوہ گوموش کے دامن میں جنگل سے گھرا ہوا ہے کہ جس کا پانی 65 تا 72 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان ہے ۔اس پانی میں سوڈئیم کلورین اور بائی کاربو نیٹ شامل ہے جو کہ جوڑوں کے درد اور دماغی سمیت جلدی امراض کے لیے فائدہ مند ہے ۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں