امریکہ: کل فضاء سے غزّہ پر خوراک اُتاری گئی ہے

امریکہ مسلح افواج کے 3 عدد 'سی۔130' کارگو طیاروں نے کل فضا سے غزّہ میں انسانی امداد اُتاری ہے: سینٹ کوم

2110141
امریکہ: کل فضاء سے غزّہ پر خوراک اُتاری گئی ہے

امریکہ نے اردن شاہی فضائیہ کے ہمراہ، 38 ہزار اوقات کی خوراک پر مشتمل، انسانی امداد کے ڈبّے فضاء سے غزّہ پر اُتارے ہیں۔

امریکہ مسلح افواج کے مرکزی کمانڈ آفس 'سینٹ کوم' کے جاری کردہ بیان کے مطابق "امریکہ مسلح افواج کے 3 عدد 'سی۔130' کارگو طیاروں نے کل فضا سے غزّہ میں انسانی امداد اُتاری ہے۔ انسانی امداد کا یہ آپریشن اُردن شاہی فضائیہ کے ساتھ مِل کر کیا گیا ہے ۔ امداد میں 38 ہزار اوقات کے کھانے کے پیکیٹ شامل تھے"۔

اقوام متحدہ کے حکام کے مطابق غزّہ کے 2،3 ملین انسانوں کا کم از کم ایک چوتھائی بھوک  اور غذائی کمی کا شکار ہے۔ اگرچہ فضاء سے پھینکی گئی امداد، خوراک کی تقسیم کا، کوئی موئثر طریقہ نہیں ہے لیکن آخری چارہ کار ہونے کے حوالے سے اہمیت کا حامل ہے"۔

واضح رہے کہ اسرائیل کے زمینی راستے سے غزّہ  میں  امداد کے داخلے کی اجازت نہ دینے کی وجہ سے  قبل ازیں اُردن اور مصر نے بھی فضاء سے غزّہ پر انسانی امداد اُتاری تھی۔

دوسری طرف غزّہ پر فضاء  سے اُترنے والی انسانی امداد لینے کے لئے جمع ہونے والے فلسطینیوں  پر اسرائیلی حملے بھی جاری ہیں اور 29 فروری سے اب تک اسرائیل، امداد لینے کے لئے جمع ہونے والے، 118  فلسطینیوں  کو قتل اور 760 سے زیادہ کو زخمی کر چُکا ہے۔

غزّہ حکومت نے کہا ہے کہ امدادی سامان کے منتظر فلسطینیوں پر اسرائیلی حملے قصداً اور باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ کئے گئے ہیں۔ قابض فوج  کو معلوم تھا کہ یہ  انسان امداد لینے کے لئے علاقے میں جمع ہوئے ہیں اس کے باوجود نہایت سنگدلی سے ان نہتے اور بے بس انسانوں کو قتل کیا گیا ہے۔



متعللقہ خبریں