متنازعہ مگر قابل احترام امریکی وزیر خارجہ ہنری کیسینجرانتقال کر گئے

ہنری کسنجر ہی کی بدولت امریکہ اور روس کےدرمیان ہتھیاروں کو کنٹرول کرنے سے متعلق بات چیت ممکن ہوئی تھی اور اسرائیل کے عرب ممالک سے تعلقات میں بھی وہی پیش پیش تھے، پیرس امن معاہدے میں بھی ان کا کردار تھا

2070692
متنازعہ مگر قابل احترام امریکی وزیر خارجہ ہنری کیسینجرانتقال کر گئے

امریکہ کے سابق وزیر خارجہ ہنری کسنجر انتقال کرگئے ہیں وہ نوبیل انعام یافتہ سفارتکار تھے اور انکی عمر سو  سال تھی۔

ہنری کسنجر ہی کی بدولت امریکہ اور روس کےدرمیان ہتھیاروں کو کنٹرول کرنے سے متعلق بات چیت ممکن ہوئی تھی اور اسرائیل کے عرب ممالک سے تعلقات میں بھی وہی پیش پیش تھے، پیرس امن معاہدے میں بھی ان کا کردار تھا۔

وہ  امریکہ کے انتہائی متنازعہ مگر قابل احترام سفارتکاروں میں سے ایک تھے جن کا انتقال ریاست کنیکٹی کٹ میں واقع ان کی رہائش گاہ پر ہوا۔

خبر کے مطابق ، ہنری کسنجر آخری وقت تک انتہائی فعال رہے، وہ وائٹ ہاؤس کی  میٹنگز میں بھی شریک ہوتے رہے تھے۔

انیس سو ستر میں وہ صدر رچرڈ نکسن کے دور میں وزیر خارجہ تھے اور انہوں نے اس وقت چین کا دورہ کیا تھا جس کی وجہ سے امریکہ اور چین کے تعلقات کی راہیں کھلی تھیں۔

کیسینجر  نے سال 1973 میں ویت نام سے امریکی انخلا اور جنگ بندی کی کوششوں کے جواز میں ویت نامی جرنیل لی ڈوک تھو کے ہمراہ نوبیل کا امن انعام بھی حاصل کیا تھا، لی ڈوک تھو نے مکمل  جنگ بندی کی عدم بحالی پر یہ ایوارڈ واپس کر دیاتھا مگر کیسینجر نے اسے اپنے پاس رکھا تھا،عالمی رائے عامہ نے کیسینجر پر  ویت نام جنگ کو وسعت دینے کی خاطر ہمسایہ ممالک  کمبوڈیا اور لاوس پر بمباری کا حکم دینے والی نکسن انتظامیہ میں اہم کردار ادا کرنے ،چلی اور ارجنٹائن کی آمرانہ حکومتوں کی حمایت  کرنے اور  متعدد  ممالک میں  فوجی بغاوتوں کی راہ ہموار کرنے  پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا حتی نوبیل کمیٹی کے دو ارکان نے اس حوالے سے استعفی بھی دے دیا تھا۔

سابق وزیر خارجہ نے کئی کتابیں لکھیں جن میں سفارتکاری اور قیادت سے متعلق امور پر غیرمعمولی امور زیر بحث لائے گئے تھے۔

سن 2023 میں ہنری کسنجر نے بیجنگ کا غیر معمولی دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے چینی صدر شی جن پنگ سے بھی ملاقات کی تھی۔

 عالمی تعلقات اور عوام سیاست پر ان کی دس سے زائد تصانیف موجود ہیں۔

 

 

 



متعللقہ خبریں