برکینا فاسو میں فوجی بغاوت ناکام

بغاوت کی افواہوں کے بعد بہت سے مظاہرین کو سڑکوں پر آنے کا سبب بننے والے واقعات کے بارے میں بیان دیتے ہوئے، حکومت نے کہا کہ انٹیلی جنس اور سیکورٹی سروسز نے بغاوت کی کوشش کو ناکام بنادیا ہے

2043440
برکینا فاسو میں فوجی بغاوت ناکام

برکینا فاسو کی فوجی انتظامیہ نے 26 ستمبر کو بغاوت کی کوشش کو کچلنے کا اعلان کیا ہے۔

بغاوت کی افواہوں کے بعد بہت سے مظاہرین کو سڑکوں پر آنے کا سبب بننے والے واقعات کے بارے میں بیان دیتے ہوئے، حکومت نے کہا کہ انٹیلی جنس اور سیکورٹی سروسز نے بغاوت کی کوشش کو ناکام بنادیا ہے۔

بیان میںکہا گیا ہے کہ  بغاوت کی کوشش میں ملوث بہت سے لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے اور حکومت اس واقعے کو منظر عام پر لائے گی۔

بیان میں کہا گیا کہ جو لوگ بغاوت کی کوشش میں ملوث تھے لیکن فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے وہ سکیورٹی فورسز کو مطلوب  ہیں، بیان میں کہا گیا ہے کہ بغاوت کی کوشش کرنے والے ملک کو افراتفری کی طرف گھسیٹنے کی کوشش کر رہے تھے۔

26 ستمبر کو بغاوت کی افواہوں کے بعد، بہت سے مظاہرین دارالحکومت واگاڈوگو میں سڑکوں پر نکل آئے اور ملک کے رہنما ابراہیم ترور کی حمایت میں نعرے لگائے۔

تقریباً 20 ملین کی آبادی والے ملک نے 1960 میں آزادی حاصل کرنے کے بعد سے تقریباً 10 فوجی بغاوتیں دیکھی ہیں۔

دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کے بعد جنوری 2022 میں لیفٹیننٹ کرنل پال-ہینری سانڈوگو ڈمیبا نے ملک میں اقتدار پر قبضہ کر لیا اور ستمبر 2022 میں کیپٹن ابراہیم ترور کی طرف سے بغاوت کی گئی۔

ٹریور نے بغاوت کے ایک ماہ بعد حلف اٹھایا اور عبوری صدر کا عہدہ سنبھالا۔



متعللقہ خبریں