یورپی یونین نے جاپانی کھانے کی مصنوعات پر سے درآمدی پابندیاں ہٹا دی ہیں

جولائی میں بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں منعقدہ یورپی یونین-جاپان سربراہی اجلاس میں کیے گئے فیصلے کے مطابق، مارچ 2011 میں جوہری پھیلاؤ کے بعد یورپی یونین کی جاپانی زرعی اور غذائی مصنوعات پر عائد پابندیاں آج  سے  اٹھا لی گئی ہیں

2019796
یورپی یونین نے  جاپانی کھانے کی مصنوعات پر سے درآمدی پابندیاں ہٹا دی ہیں

یورپی یونین ، ناروے اور آئس لینڈ نے 2011 کے زلزلے اور فوکوشیما نیوکلیئر پاور پلانٹ سے لیک ہونے کے بعد جاپانی کھانے کی مصنوعات پر سے درآمدی پابندیاں ہٹا دی  ہیں۔

جولائی میں بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں منعقدہ یورپی یونین-جاپان سربراہی اجلاس میں کیے گئے فیصلے کے مطابق، مارچ 2011 میں جوہری پھیلاؤ کے بعد یورپی یونین کی جاپانی زرعی اور غذائی مصنوعات پر عائد پابندیاں آج  سے  اٹھا لی گئی ہیں۔

اس تناظر میں، فوکوشیما اور اس کے آس پاس کے میاگی، یاماگاتا، ایباراکی، گنما، نیگاتا، یاماناشی، ناگانو، ایواٹے اور شیزوکا سے زرعی اور غذائی مصنوعات کی یورپی یونین کو آزادانہ  برآمد کی راہ ہموار  ہوگئی ہے۔

نیوکلئیر   لیکیج  کے بعد، یورپی یونین اور کئی ممالک نے جاپان سے خوراک اور زرعی مصنوعات کی درآمدات  روک دی تھیں۔

یورپی یونین، ناروے اور آئس لینڈ کے فیصلے کے بعد جاپانی زرعی اور غذائی مصنوعات پر درآمدی پابندیاں عائد کرنے والے ممالک کی تعداد کم ہو کر 9 ہو گئی ہے۔

اس طرح، جاپان کی جانب سے خطے میں مصنوعات کی تابکار جانچ یا حفاظتی سرٹیفکیٹ فراہم کرنے جیسی شرائط کو ہٹا دیا گیا ہے۔

توقع ہے کہ مستقبل قریب میں سوئٹزرلینڈ بھی ایسا ہی فیصلہ کرے گا۔

دوسری جانب چین جاپانی کھانے پینے کی مصنوعات پر اپنی پابندیاں برقرار رکھے ہوئے ہے۔



متعللقہ خبریں