روس نے اقوام متحدہ  کو اناج کی امداد کی کوئی پیشکش نہیں کی، کارل سکاؤ

بحیرہ اسود کے اناج راہداری معاہدے کے اقدام کی ناکامی "افسوسناک" ہے، اسکاو نے کہا کہ روس نے انہیں اناج کی امداد کی پیشکش کرنے کے لیے کوئی طریقہ اختیار نہیں کیا

2017611
روس نے اقوام متحدہ  کو اناج کی امداد کی کوئی پیشکش نہیں کی، کارل سکاؤ

واضح کیا گیا ہے کہ بحیرہ اسود اناج راہداری معاہدے سے دستبردار ہونے والے روس نے اقوام متحدہ  کو اناج کی امداد کی کوئی پیشکش نہیں کی۔

یو این ورلڈ فوڈ پروگرام کے ڈپٹی ڈائریکٹر کارل سکاؤ نے اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس میں دنیا میں خوراک کے بحران کےحوالے سے  جائزہ  پیش کیا۔

یہ بتاتے ہوئے کہ بحیرہ اسود کے اناج راہداری معاہدے کے اقدام کی ناکامی "افسوسناک" ہے، اسکاو نے کہا کہ روس نے انہیں اناج کی امداد کی پیشکش کرنے کے لیے کوئی طریقہ اختیار نہیں کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ڈبلیو ایف پی نے گزشتہ سال  اناج کا 50 فیصد اور 2023 میں 80 فیصد گندم  یوکرین سے حاصل کی تھی دنیا میں 345 ملین افراد شدید غذائی عدم تحفظ کے شکار ہیں۔

روس کے معاہدے سے دستبردار ہونے کے بعد 17 جولائی سے دنیا میں اناج کی قیمتوں میں 9 فیصد اضافہ ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، سکاؤ نے کہا، "دنیا کو خوراک کے عظیم ذرائع تک بلا روک ٹوک رسائی کی ضرورت ہے۔فاقہ کشی کے شکار انسان مذاکرات یا سفارتی  طریقہ کار  کا انتظار نہیں کر سکتے۔"

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے گزشتہ روز۔ سینٹ پیٹرزبرگ میں منعقدہ روس-افریقہ سمٹ کے افتتاحی موقع پر روسی زرعی برآمدات پر پابندیوں کی وجہ سے مغربی ممالک پر منافقت کا الزام لگایا اور کہا کہ 'اگلے 3-4 ماہ میں برکینا  فاسو، زمبابوے، مالی، صومالیہ، وسطی افریقی جمہوریہ اور اریٹیریا کو 25تا 50 ہزار ٹن اناج مفت بھیجنے کے لیے تیار ہوں گے۔"

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پوتن کے اس بیان کہ وہ 6 افریقی ممالک کو مفت اناج کی امداد فراہم کریں گے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ" ان ڈرامائی اثرات کو بعض ممالک کو مٹھی بھر عطیے کے ساتھ دور کرنا نا ممکن ہے۔



متعللقہ خبریں